چیف جسٹس سریم کورٹ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل لطیف کھوسہ ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آگئے۔
سپریم کورٹ میں ملازمت سے متعلق کیس کے سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکیل لطیف کھوسہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ نااہلی فیصلے کیخلاف دائر درخواست مقرر کرنے کی استدعا کی۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے لطیف کھوسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لطیف کھوسہ صاحب آپ باہر جاکر الزامات لگاتے ہیں، ایک طرف آپ عدلیہ پر اعتبار نہیں کرتے دوسری طرف ریلیف بھی مانگتے ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ آپ جلد سماعت کی درخواست دائر کر دیں، قانون کے مطابق جو ریلیف ہوگا وہ دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے لیول پلیئنگ فیلڈ کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی تھی۔ سردار لطیف کھوسہ نے عدالت عظمیٰ میں موقف اختیار کیا کہ جمہوریت کی بقا کیلئے عوام کی عدالت میں جانا پسند کریں گے، ہم 25 کروڑ عوام کی عدالت میں جانا چاہتے ہیں جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ آپ کیس چلانا چاہتے ہیں یا نہیں؟۔
سردار لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے مکالمہ کیا کہ ’’ آپ کی بہت مہربانی بہت شکریہ، مجھے ہدایات ملی ہیں کہ درخواست واپس لے لی جائے‘‘۔ چیف جسٹس نے جواب دیا کہ آپ نے ہمارا فیصلہ ماننا ہے تو مانیں، نہیں ماننا تو آپ کی مرضی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم آپ کے پاس صاف شفاف الیکشن کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ لینے آئے تھے، آپ نے تو پی ٹی آئی کی فیلڈ ہی چھین لی، تحریک انصاف کا شیرازہ ہی بکھیر دیا گیا ہے، ایک جماعت کو پارلیمان سے باہر کر کے پابندی لگائی جا رہی ہے، پی ٹی آئی کے تمام امیدوار آزاد انتخابات لڑیں گے اور کنفیوژن کا شکار ہوں گے، کسی کو گلاس، کسی ڈونگہ، کسی کو بینگن کا نشان دے دیا گیا، ہمارا شیرازہ بکھیر دیا گیا ہے۔