اردو کے معروف شاعر منور رانا 71 برس کی عمر میں بھارتی شہر لکھنؤ میں انتقال کرگئے۔
معروف شاعر منور رانا کے انتقال کی تصدیق ان کی بیٹی کی جانب سے کی گئی جن کا کہنا تھا کہ ان کے والد تشویشناک حالت کے باعث وینٹی لیٹر پر تھے تاہم جانبر نہ ہوسکے اور اتوار کی رات انتقال کر گئے۔
بھارت کے شہر رائے بریلی میں پیدا ہونے والے سید منور علی کے بے شماراشعار زبان زد عام ہیں، جب انہوں نے ماں کی محبت کو اشعار کا موضوع بنایا تو پوری اردو دنیا میں سراہا گیا، ان کی نظم مہاجر نامہ کو بھی خوب پزیرائی ملی۔
منور رانا کے شعر ’’ کسی کو گھر ملا حصے میں یا کوئی دکاں آئی ، میں گھر میں سب سے چھوٹا تھا میرے حصے میں ماں آئی ‘‘ کو بے حد پزیرائی ملی۔
منور رانا نے مزدور کے لیے شعر لکھا تو حالات کے ستائے طبقے کو بھی فخر کا احساس دلایا۔
منور رانا نے پسماندگان میں بیوہ، بیٹے اور 4 بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے۔