بھارت سے پاکستان آ کر اپر دیر کے نصراللہ سے شادی کرنے اور پھر پانچ ماہ گزار نےکے بعد انجو نے بھارت واپس جا کر پینترا بدل لیا ، کہتی ہیں کہ میرا ارادہ نہیں تھا وہاں رکنے اور شادی کرنے کا لیکن جو حالات پیدا ہوئے اس کی وجہ سے میں پریشر میں آ گئی اور نصراللہ سے شادی کرنا پڑی ، جب مجھے لگا کہ چیزیں بہتر ہو رہی ہیں تو میں نومبر میں واپس آ گئی ۔
بھارتی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں انجو کا کہناتھا کہ میں پاکستان میں لگ بھگ پانچ ماہ ضرور رہی لیکن یہ اس کی منصوبہ بندی کا حصہ نہیں تھا ، میرا پاکستان جا کر نصراللہ سے شادی کا بھی کوئی ارادہ نہیں تھا۔ پاکستان جانے کے بعد حالات کچھ اس طرح کے بنے کہ اس کو وہاں پانچ مہینے رکنا پڑ گیا۔اس کا کہنا تھا کہ ”میں نصراللہ سے دوستی ہونے کے بعد پاکستان گئی تھی۔ میں پوری طرح قانونی طور پر ویزا لے کر گئی۔میرا وہاں زیادہ دن رکنے کا ارادہ نہیں تھا۔ یہی وجہ ہے کہ میں اپنے بچوں کو بھارت میں ہی چھوڑ گئی تھی۔میں سوچ رہی تھی کہ 15دن کے اندر لوٹ آﺅں گی لیکن میرے جانے کے بعد میڈیا میں اتنا واویلا مچ گیا کہ ایک عجیب سا ماحول کھڑا ہو گیا، جس سے میں پریشر میں آ گئی اور پھر چیزوں کو دیکھتے ہوئے کچھ دن پاکستان رک جانا ہی بہتر سمجھااور اس کے بعد میں نے شادی کر لی۔“
انجو نے کہا کہ ”اگر میڈیا میں بات نہ آتی تو شاید میں نصراللہ سے شادی نہ کرتی اور اس سے مل کر بھارت واپس چلی آتی۔لیکن میرے اپنے خاندان سے جس طرح کے بیانات سامنے آئے، میں واپس آنے سے ڈرنے لگی تھی۔ پھر سیما حیدر کا بھارت آنا بھی اسی دوران ہوا۔ سیما کی وجہ سے میرا معاملہ مشکل ہوتا چلا گیا۔ دونوں ملکوں کے میڈیا میں مجھے او ر سیما کو مقابلے کی طرح دکھایا جاتا رہا۔ یہی وجہ ہے کہ میں وہیں رک گئی اور نصراللہ سے شادی کر لی۔اس کے بعد جب مجھے لگا کہ اب واپس جانا چاہیے تو نومبر کے مہینے میں لوٹ آئی۔“
نصراللہ کے گھر میں قیام کے متعلق بات کرتے ہوئے انجو نے کہا کہ ”نصراللہ اور اس کے گھر والوں کی طرف سے مجھ پر کوئی بندش نہیں تھی۔ آپ جس ملک میں رہتے ہیں وہاں کے کلچر کا دھیان تو رکھنا پڑتا ہے لیکن ایسا نہیں تھا کہ کوئی مجھ پر دباﺅ ڈال رہا تھا۔ میرے اوپر کپڑوں کو لے کر کوئی بندش نہیں تھی۔ میں نے وہاں کبھی برقعہ نہیں پہنا۔ صرف سوٹ پہنے جو یہاں بھی پہنتے ہیں۔“