چین نے اپنے ویزا قوانین میں نئی تبدیلیاں کردیں، غیر ملکی شہریوں کے داخلے کو آسان بنانے، کاروبار، تعلیم اور سیاحت کو فروغ دینے کیلئے متعدد نئے اقدامات کا اطلاق کردیا گیا ہے۔
چین کی نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن (این آئی اے) نے نظرثانی شدہ قواعد کا اعلان کردیا، جس میں ویزا فری ٹرانزٹ، آسان ویزا درخواستیں اور آمد پر ویزا کا وسیع دائرہ شامل ہے۔
چین کے اس اقدام کا مقصد بین الاقوامی تبادلے کو فروغ دینا، عالمی اقتصادی بحالی کی حمایت کرنا اور کاروبار، مطالعہ یا سیاحت کیلئے چین آنیوالوں کیلئے ملک میں داخلے کو ہموار کرنا ہے۔
چین کی جانب سے یہ اقدامات 3 سال کی سخت کرونا پابندیوں کے بعد 2023ء میں اپنی سرحدیں دوبارہ کھولنے کے بعد سے سرحد پار سفر کی حوصلہ افزائی کا مظہر ہیں۔
این آئی اے نے حالیہ نئے سال کی تعطیلات کے دوران اندرون ملک مسافروں میں غیرمعمولی اضافے کی اطلاع دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق توسیع شدہ قوانین تقریباً تمام ایسے مسافروں کو جو چین جانا چاہتے کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ آن ارائیول ویزا کیلئے درخواست دے سکیں، پالیسی کو کاروباری مسافروں سے آگے بڑھاتے ہوئے یہ فیصلہ چین کی اپنی معیشت کو بحال کرنے اور بین الاقوامی تعاون بڑھانے کی وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
چین کی جانب سے ویزا کے آسان طریقۂ کار اور داخلے کی ضروریات میں لچک میں اضافے کا مقصد زیادہ سے زیادہ غیر ملکی زائرین کو راغب کرنا ہے، جس کا مقصد جاری بحالی میں اپنا حصہ ڈالنا اور چین کے عالمی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین آنیوالے غیر ملکی زائرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جو 2023ء میں 210 ملین (21 کروڑ) اندرون ملک ملک مسافروں تک پہنچ گئی، جو بین الاقوامی سفر کے بعد وبائی امراض میں نمایاں بہتری کی عکاسی کرتی ہے۔
چین کے تازہ ترین اقدامات بین الاقوامی سفر میں سہولت فراہم کرنے، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور مثبت سفارتی تعلقات کو فروغ دینے کے چین کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔