رہنما تحریک انصاف بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیرقانونی آرڈر سے ہمارا انتخابی نشان چھینا تھا۔ پشاورہائیکورٹ نےقانون کے مطابق فیصلہ دیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہائیکورٹ نےالیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قراردے دے کر پشاورہائیکورٹ نےپی ٹی آئی کا انتخابی نشان بحال کردیا،پی ٹی آئی کو الیکشن جیتنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے انصاف اور قانون کےمطابق فیصلے کی روایت کو قائم رکھا، الیکشن کمیشن ہمارا مخالف بن گیا ہے، 15 منٹ میں منٹ میں انتخابی نشان ویب سائٹ پرنہ ڈالا گیا تو توہین عدالت ہوگی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کو ’ بلے ‘ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کا انتخابی نشان بلا بحال کر دیا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس سید ارشدعلی نے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی جس کے بعد عدالت عالیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا 22 دسمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا۔