الیکشن ٹربیونلزمیں کاغذات منظوریامسترد کرنے کیخلاف اپیلوں پرسماعت مکمل ہوگئی ، متعدد سیاستدانوں کے منظور اور مسترد ہونے کے فیصلے سنا دیئے گئے لیکن متعد نامور سیاسی شخصیات کے کاغذات کی منظوری یا مستردہونےکے حوالے سے فیصلے کل سنائے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹریبونل نوازشریف کے این اے 130 ، شہبازشریف کے حلقہ این اے 132 ، مریم نواز کے حلقہ این اے 119 سے کاغذات نامزدگی منظور کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیاہے جو کہ کل سنایا جائے گا ۔ ان کے علاوہ چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ بھی کل سنایا جائے گا ۔
الیکشن ٹریبونل نے تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اور رہنما شیر افضل مروت کے این اے 32 پشاور سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیئے ہیں ، ایپلیٹ ٹریبیونل پشاور ہائیکورٹ میں شیر افضل مروت کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی امیدوار کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی گئی۔
کاغذات منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ پنجاب میں جس طرح وکلاء کو ٹکٹ ملے ہیں، خبیر پختونخوا میں اس طرح نہیں ہوا، خیبر پختونخوا میں ٹکٹ کے معاملے پر وکلاء اور یوتھ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ آج بانی پی ٹی آئی سے ملنے جا رہا ہوں اور انہیں خیبر پختونخوا کے ٹکٹوں کے معاملے سے آگاہ کروں گا۔انہوں نے کہا کہ عاطف خان کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں، وہ آڈیو گروپ میں شیئر نہیں کرنی چاہیے تھی اور میں کسی سے معافی نہیں مانگتا البتہ عاطف خان کو کال کرکے ان سے معذرت کی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ مجھے صوبائی تنظیم سے نہیں مرکزی تنظیم سے مسئلہ ہے، مرکزی تنظیم شاید میری زبان اور پذیرائی کی وجہ سے پسند نہیں کرتے۔ میں ارباب شیر علی کو پسند نہیں وہ مسلسل میری مخالفت کر رہا ہے، میں پارٹی میں ہاں میں ہاں ملانے والا بندہ نہیں، کام کرنے والا بندہ ہوں۔
ایپلیٹ ٹریبیونل لاہور ہائیکورٹ میں عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔ ایپلیٹ ٹریبونل نے ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 71 سیالکوٹ سے ریحانہ ڈار کی اپیل منظور کرلی۔
پی ٹی آئی امیدوار رانا جمیل حسن (گڈ خان )، قصور کے صوبائی حلقے سے پی ٹی آئی کی ناصرہ میو، این اے 131 سے مقصود احمد کی اپیلیں بھی منظور کرلی گئیں۔
راولپنڈی میں الیکشن ٹربیونل نے فواد چوہدری کی اپیل پر سماعت کی۔ ٹربیونل نے فواد چوہدری کو پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالتی احکامات پر پولیس فواد کو الیکشن ٹربیونل کے گیٹ تک لائی لیکن پیش کیے بغیر واپس اسلام آباد لے گئی۔جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے کہا کہ یہ کیا ڈرامہ ہے فواد کو ہائی کورٹ گیٹ سے کیوں واپس لے گئے۔ عدالت نے فواد چوہدری اپیلوں کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
پنڈی میں ہی الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی امیدوار ظفر علی شاہ کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں منظور کرلیں۔
پشاور کے الیکشن ٹریبیونل نے پی ٹی آئی کے عبدالسلام آفریدی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔ اپیلیٹ ٹربیونلز نے پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار، شہریار آفریدی، شیرافضل مروت کی اپیلیں بھی منظور کرتے ہوئے ان کے کاعذات نامزدگی درست قرار دے دیے۔
سندھ ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونل سے این اے 236 سے پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی کے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف ایم کیو ایم کے رہنما حسان صابر کی درخواست مسترد کردی۔
درخواستگزار کی وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان واپس لے لیا ہے۔جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں وہ قانون بتایا جائے جس میں کاغذاتِ نامزدگی کا تعلق انتخابی نشان سے ہو۔
الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کے بیٹوں حسنین مرزا اور حسام مرزا کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیلیں منظور کرلیں۔