بھارت سے برآمد کئے جانیوالے چاول کی قیمتیں دوسرے صںعتی زونز میں زیادہ قیمتوں کی وجہ سے دو ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، ویت نام اور تھائی لینڈ کے تاجروں کی جانب سے طلب میں اضافہ دیکھا جارہا جبکہ سپلائی میں کمی ہے۔
بھارتی چاول کی 5 فیصد ٹوٹی ہوئی پاربوائل شدہ قسم کی قیمت 510 سے 517 ڈالر فی میٹرک ٹن بتائی گئی جو اکتوبر 2023ء کے اختتام کے ریٹ سے بلند ترین سطح ہے جبکہ گزشتہ ہفتے اس کی قیمت 508 سے 515 ڈالر فی میٹرک ٹن تھی۔
رپورٹ کے مطابق برآمدی پابندیوں کے باوجود دھان کی مقامی قیمتیں مستحکم ہیں۔ آندھرا پردیش کے کاکیناڈا کے برآمد کنندگان کا کہنا ہے کہ پیداوار کم ہونے کی وجہ سے بازاروں میں سپلائی اعتدال پر آنا شروع ہوگئی ہے۔
سرکاری اداروں کی جانب سے موجودہ مارکیٹنگ سال میں اب تک 46.39 ملین ٹن دھان خریدا گیا، جو گزشتہ سال 53.40 ملین ٹن کے مقابلے میں کافی کم ہے۔
تھائی لینڈ کے 5 فیصد ٹوٹے ہوئے چاول کی قیمتیں 650 ڈالر فی میٹرک ٹن بتائی جاتی ہیں، جو پچھلے ہفتے کے 655 سے 660 ڈالر سے کم ہیں، جب قیمتیں 2008ء کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچیں۔
بنکاک میں مقیم ایک تاجر کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا اور فلپائن سے مانگ میں اضافہ ہوا، اگلی فصل تک مزید تازہ رسد کی توقع نہیں۔
تاجر نے کہا کہ قیمتیں مستحکم ہیں تاہم اب بھی بڑھ سکتی ہیں، ہندوستان کی پابندی کا مطلب یہ ہے کہ تجارت حکومت سے حکومت کے سودوں پر مبنی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ویتنام میں 5 فیصد ٹوٹے ہوئے چاول کی قیمت 653 فی میٹرک ٹن پر مستحکم ہے۔
ہو چی منہ شہر میں مقیم تاجر کا کہنا ہے کہ سپلائی اب بھی کم ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ اس سال ویتنامی چاول کی مانگ بالخصوص فلپائن اور چین کیلئے مضبوط رہے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ 2023ء میں ویتنام کی چاول کی برآمدات ایک سال پہلے کے مقابلے میں 17.4 فیصد بڑھ کر 8.34 ملین میٹرک ٹن ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے، جو کہ ایک ریکارڈ سطح ہے۔
ابتدائی ترسیل کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 1 تا 10 جنوری کے دوران ہو چی منہ سٹی بندرگاہ پر 44 ہزار 150 ٹن چاول لوڈ کئے جائیں گے، جن میں سے زیادہ تر فلپائن کی طرف روانہ ہوں گے۔