پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو انتخابی نشان بلاواپس دلانے کیلئے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے تحریک انصاف کو تنہا کیا جا رہا ہے، امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ تحریک انصاف کو تنہا کیا جا رہا ہے ،امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے اگر کسی جماعت سے انتخابی نشان لیا جاتا ہے تو کرپشن کا راستہ کھلتا ہے سپریم کورٹ نے لیول پلئینگ فیلڈ کا حکم دیا تھا اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔
سابق چیئرمین نے کہا ایک وکیل کاغذات نامزدگی لے کر جاتا ہے تو اس کا راستہ روک لیا جاتا ہے اس طرح پارلیمنٹ مضبوط نہیں ہوگی تحریک انصاف نے کاغذات نامزدگی چھیننے کے وڈیو ثبوت میڈیا کو پیش کر دیے ہیں کاغذات چھیننے کے باوجود ہمارے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ملک کے بہتر مفاد کیلئے ایسے اقدام اٹھانے چاہیے جو ملک کے حق میں بہترہوں لندن پلان کے تحت پہلے حکومت تبدیل کی گئی ہے پارٹی کو اس حد تک پہنچا دیا گیا ہے کہ آج انتخابات کیلئے نشان نہیں ہے ہم صاف و شفاف الیکشن کیلئے مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
سابق چیئرمین کا کہنا تھا کہ ویڈیوز میں جو آپ نے دیکھا یہ آٹے میں نمک کے برابر ہے یہ ہمیں کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے تجویز کنندہ یا ووٹر کو آخر کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے سکروٹنی کے عمل میں 873 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے ہماری مقبولیت 70 فیصد ہے،تحریک انصاف کے 10 کروڑ کے قریب ووٹرز ہیں10 کروڑ ووٹرز کے بغیر الیکشن کیا دنیا تسلیم کرے گی اگر اس طرح انتخابات ہوئے تو شفاف انتخابات پر سوالیہ نشان ہوگا ہمیں امید ہے کہ عدلیہ مداخلت کرے گی اور جلد مداخلت کرے گی۔