ڈاگ فاکس ہائبرڈ( جسے ڈاگکسیم کا نام دیا گیا تھا)جو برازیل میں دریافت ہوا تھا وہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر انتقال کر گیا ہے۔
یہ غیر معمولی مخلوق ابتدائی طور پر 2021 میں ایک کار سے ٹکرانے کے بعد پائی گئی تھی اور اسے ریو گرانڈے ڈو سل کے ایک ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
جانوروں کے ڈاکٹرز اس کی شکل دیکھ کر حیران رہ گئے کیونکہ وہ اس بات کا اندازہ نہیں لگا سکتے تھے کہ آیا یہ مادی کتا ہے یا لومڑی ہے کیونکہ ڈاگکسیم نے ایسی خصوصیات ظاہر کیں جو جنگلی یا گھریلو جانوروں سے ہم آہنگ نہیں تھیں۔
اس کی دریافت کے بعدمقامی یونیورسٹیوں کے سائنسدانوں نے وسیع جینیاتی ٹیسٹ کیے اور طے کیا کہ وہ آدھی آدھی تھی۔
مزید ٹیسٹوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ واقعی پامپاس لومڑی اور گھریلو کتے کے درمیان ایک کراس نسل تھی۔
3 اگست 2023 کو جرنل اینیملز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ دریافت ان دو پرجاتیوں کے درمیان ہائبرڈائزیشن کا پہلا دستاویزی کیس ہے۔
حکام نے مشاہدہ کیا کہ اس میں کتے اور لومڑی کی خصوصیات کا ایک غیر معمولی امتزاج تھا بڑے نوکیلے کان، موٹی تار کی کھال اور لمبی پتلی تھن تھی۔
وہ زندہ چوہا کھایا کتے کی طرح بھونکتا تھا اور کبھی کبھی کھلونوں سے کھیلتا تھالیکن لومڑی کی طرح حرکت کرتا تھا۔
ہائبرڈائزیشن چاہے یہ قدرتی طور پر پیدا ہوتی ہے یا انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ہوتی ہے تقریباً 10 فیصد جانوروں کی پرجاتیوں میںخاص طور پر قریبی تعلق رکھنے والوں میں دیکھا جاتا ہے۔