پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی چھیننے کا کام بلاوجہ کیا جا رہا ہے، کاغذات نامزدگی چھیننے سے کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتے۔
گھوٹکی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ گھوٹکی کی خواتین نے بلاسود قرضوں کے ذریعے اپنے کاروبارشروع کیے، سیلاب متاثرین کو گھر اور مالکانہ حقوق مل رہے ہیں، ہماری حکومت جانے کے بعد مالکانہ حقوق میں مشکلات کا سامنا ہے،8 فروری کے بعد ہماری حکومت آئے گی مالکانہ حقوق کا اقدام مکمل کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے 10 نکات
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے 10 نکات سامنے رکھے ہیں، عوام کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ، مہنگائی اور بیروزگاری ہے، ہم چاہتے تھے ان مسائل کا مقابلہ کرنے کیلئے ہماری تیاری ہو، سب سے پہلے ہم تنخواہوں میں اضافہ چاہتے ہیں، چاہتے ہیں 5 سال بعد ہر پاکستانی کو محسوس ہو کہ اس کی تنخواہ ڈبل ہوچکی ہے،ہم غریب ترین افراد کو مفت بجلی دینا چاہتے ہیں، ہماری منصوبہ بندی ہے ہرضلع میں گرین انرجی پارکس بنائیں گے، ہم سولر اور ونڈ سے بجلی پیدا کریں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم غریب لوگوں کو سولر پینل دیں گے تاکہ 200 سے 300 یونٹ مفت بجلی ہو، تعلیم کا وعدہ پورا کریں گے ، صحت کے شعبے میں کام کر کے دکھایا ہے، پنجاب ، بلوچستان میں سندھ کے وہ اضلاع جہاں ہم نہیں پہنچ سکے وہاں مفت صحت کے ادارے بنانا چاہتے ہیں، سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے 20 لاکھ گھر بنا رہے ہیں، ملک بھر میں غریب افراد کیلئے 30 لاکھ گھر بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اضافہ چاہتےہیں، کسانوں اور ہاریوں کو براہ راست فائدہ پہنچانا چاہتےہیں اور انہیں رجسٹرڈ کرانا اور ہاری کارڈ دینا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سندھ میں بینظیر مزدور کارڈ کے نام پر پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا ہے، بینظیرمزدور کارڈ کے نام پر پائلٹ پروجیکٹ کا دائرہ وسیع کرنا چاہتے ہیں، نوجوانوں کیلئے یوتھ سینٹر بنائیں گے، اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو بھوک مٹاؤ پروگرام پر عملدرآمد کریں گے، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے اس کے پاس منشور ہے، ہم جو کہتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں۔
کاغذات نامزدگی چھیننے پر رد عمل
انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی کے معاملے پر متعلقہ لوگ اور وہاں کی حکومت جوابدہ ہے، کاغذات نامزدگی چھیننے کا کام بلاوجہ کیا جا رہا ہے، کاغذات چھیننے سے کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتے،17 ویں وزارتوں کی بات کی تھی ، ہوائیں باتیں نہیں کیں، 18 ویں ترمیم کے بعد وفاق میں آج تک 17 ویں وزارتیں چل رہی ہیں، تمام 17 وزارتوں کو بند کروں گا، 300 ارب روپے سالانہ ان 17 وزارتوں پر بلاوجہ خرچ ہوتے ہیں ان پیسوں کو استعمال میں لائیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ جان مہر محمد کے ورثا کو انصاف نہیں مل سکا، نگران حکومت سے مطالبہ ہے ہمیں انصاف چاہیے، امید ہے نگران وزیراعلیٰ سندھ جان محمد مہر کے معاملے پر دلچسپی لیں گے۔
لاہور سے الیکشن
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لاہور سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان کے پاس دوسرا آپشن ہونا چاہیے، امید ہے میرے لاہور سے کاغذات نامزدگی منظور ہوجائیں گے،میں 2 جماعتوں کا حصہ نہیں ہوں، میں پیپلزپارٹی کا چیئرمین ہوں، ایک دن کیلئے بھی پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز میں نہیں رہا، پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز تھری پیز کے درمیان ہے، اس پرالیکشن لڑتے ہیں۔
شاہ محمود کی گرفتاری کی مذمت
انہوں نے کہا کہ ہم انتقامی سیاست اور گرفتاری پریقین نہیں رکھتے، شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، کیا شاہ محمود اور سابق چیئرمین نے اپنا مؤقف تبدیل کیا یا نہیں؟، آصف زرداری ، فریال تالپور گرفتار ہوئیں تو شاہ محمود کہتے تھے آزاد ادارے کام کر رہے ہیں، اب کیا شاہ محمود قریشی سمجھتے ہیں آزاد ادارے نے ان کی گرفتاری کی ؟ یا پھر ان کی گرفتاری کے پیچھے سیاست ہے؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں نفرت اور تقسیم اور پرانی سیاست کو دفن کرنا ہوگا، پی ٹی آئی کو معافی مانگنا پڑے گی کہ وہ غلط تھے۔