جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے آئی اے ای اے نے کہا ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی بڑھا کر اسی سطح پر لے گیا ہے جو اس سال کے شروع میں تھی تاہم اپنے جوہری پروگرام میں تیزی لانے کے باوجود ایران اس سے انکار کرتا ہے کہ وہ جوہری بم بنا رہا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران نے اس سال کے وسط میں یورینیم کی افزودگی کی سطح میں کمی کے عمل کو پلٹتے ہوئے اعلیٰ سطح کی افزودہ یورینیم کی پیداوار بڑھا دی ہے۔
آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ ایران نے نومبر کے آخر سے اپنی 60 فی صد افزودہ یورینیم کی پیداوار بڑھا کر 9 کلو ماہانہ کر دی ہے یہ مقدار جون کے بعد سے ماہانہ تقریباً تین کلوگرام زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ جوہری توانائی کے ادارے کے معائنہ کاروں نے 19 اور 24 دسمبر کو ایران کی دو جوہری تنصیبات نطنز پائلٹ فیول اور فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ میں یورینیم کی افزودگی کی سطح میں اضافے کی تصدیق کی جہاں یہ کام ہو رہا ہے۔