پاکستان مسلم لیگ ( ن ) نے سائفر کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی ضمانت سے متعلق عدالتی فیصلے پر سوال اٹھا دیئے۔
سائفر کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لیگی رہنماؤں مریم اورنگزیب، ملک احمد خان اور محسن شاہنواز نے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔
مریم اورنگزیب
سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جس شخص نے آئین توڑا، اسے معصوم کہا جارہا ہے، کیا 190 ملین پاؤنڈ ہڑپ کرنے والا معصوم ہے، کیا فارن فنڈنگ کرنے والا معصوم ہے ؟۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس معصوم نے کاغذ لہرا کر قومی سلامتی کو داؤ پرلگایا، پہلے لاڈلا اور اب معصوم کہہ کر مسلط کیا جارہا ہے، یہ لاڈلا اس لئے ہے کہ سپریم کورٹ میں گڈ ٹو سی یو کہا جاتا ہے۔
ملک احمد خان
لیگی رہنما ملک احمد خان نے اپنے رد عمل میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوالات اٹھ رہے ہیں ، معاملے پر سائفر ایکٹ کا اطلاق نہ ہونے کے فیصلے کو سمجھنے سے قاصر ہوں ، لیول پلیئنگ فیلڈ کیلئے قوانین کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ، آئین صرف ملٹری ڈکٹیٹر ہی نہیں توڑتے۔
یہ بھی پڑھیں۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں ضمانت منظور
ملک احمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کو بند لفافوں کے ساتھ بڑی رغبت ہے ، نو مئی کو جو ہوا وہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر کیا، قاسم سوری نے سربمہر لفافہ لہرا کرقومی اسمبلی کا اجلاس برخاست کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کا توڑا جانا آئین کا توڑا جانا ہی ہے، 9مئی کو جو ہوا وہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر کیا، 9 مئی کو حملہ کرنے والے سیاسی کارکن نہیں تربیت یافتہ غنڈے تھے۔
محسن شاہنواز رانجھا
محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ نااہل کو سرٹیفکیٹ دینے کا عمل کافی عرصہ سے جاری ہے، کبھی صادق و امین کبھی معصوم تو کبھی گڈ ٹو سی یو کہا جاتا ہے، جس نے ملک کو غربت کے اندھیروں میں دھکیلا اسے معصومیت کا سرٹیفکیٹ دیا جارہا ہے، یہ عوام سے زیادتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ عمران خان کی سائفر کیس میں ضمانت منظور لیکن، جیل سے رہائی کب ہوگی؟
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت اور خارجہ پالیسی تباہ ہوگئی جبکہ بیروزگاری اور غربت میں اضافہ ہوا، معصوم سے بلے کا نشان چھین کر گھڑی کا نشان دے دینا چاہیے۔