نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑکا کہنا ہے کہ سرحدی خطرات کے باوجود انتخابات کے التوا کا امکان دکھائی نہیں دے رہا۔ یقین ہے سرحدی خطرات پر قابو پالیں گے اورانتخابی عمل بھی بلا رکاوٹ مکمل کروالیں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے روانگی سے قبل امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیراعظم نے سے انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو مالی وسائل اور سیکیورٹی کی فراہمی کے حوالے سے حکومت کے عزم کااعادہ کیا۔
ماضی میں دو صوبوں میں انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کے بارے میں سوال پرنگراں وزیراعظم نے کہا کہ ممکن ہے کہ اس دور میں کچھ مسائل ہوں گے جنہیں مختلف فورمز نے قبول کیا تھا۔
وزیراعظم نے سرحدوں پر سلامتی کے خطرات پر قابو پانے اور انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے حوالہ سے اعتماد کااظہاربھی کیا ۔وزیراعظم نے ملک میں جمہوری عمل کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ انتخابی عمل کو بغیر کسی رکاوٹ کے اوراحسن اندازمیں آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام دستیاب کثیرالجہتی اور علاقائی فورمز پر مسئلہ کشمیر کا مستقل اور باقاعدگی سے دفاع اور وکالت کرتا رہا ہے اور اس مسئلہ کے حل تک پاکستان اپنا یہ کردارجاری رکھیں گا۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور تمام متعلقہ فورمز پر طالبان اور عالمی برادری کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت غیر قانونی تجارت سمیت افغان ٹرانزٹ کے مسائل پر توجہ دے رہی ہے ، ہمارے تجارتی تعلقات نہ صرف افغانستان بلکہ تمام وسطی ایشیائی ممالککے ساتھ بھی بہتر ہو رہے ہیں کیونکہ وہ سبھی علاقائی تجارتی روابط کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔
افغان سرزمین سے ہونے والے دہشت گردی کے حملوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کے خلاف دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے اور جب بھی ضرورت پڑی اپنے عوام اور دھرتی کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات کرے گا، جب وقت آئیگا تو اس سلسلے میں مناسب فیصلے کریں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ یہ عدالتوں کے زیرسماعت معاملات ہے، سابق وزیراعظم کے خلاف الزامات ہیں، ہمیں امیدہے کہ عدالتی عمل شفاف ہوگا۔ میں انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت مسلسل آئینی عمل کی وجہ سے کام کر رہی ہے اور انہیں قومی اسمبلی میں سابق قائد ایوان اورلیڈرآف دی اپوزیشن نے نامزد کیا ہے۔انہوں نے نگراں حکومت کو سابق پی ڈی ایم حکومت کا تسلسل قراردینے کے تاثر کو بھی مکمل طور پر غلط قرار دیا۔