اسلام آباد کی سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف میبنہ غیر شرعی نکاح کیس کے جیل ٹرائل کا حکم دے دیا۔
سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف مبینہ غیر شرعی نکاح سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے سابق وزیر اعظم کو عدالت میں لانے سے معذرت کر لی۔
سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے سماعت کے دوران عدالت میں رپورٹ پیش کی جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی سابق وزیراعظم ہیں اور انھیں سیکیورٹی تھریٹس ہیں جس کے باعث انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔
عدالت کی جانب سے کیس کی سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے مذکورہ کیس کے بھی جیل ٹرائل کا حکم دے دیا گیا۔
بعدازاں، عدالت کی جانب سے آج کی سماعت کا حکمنامہ جاری کیا گیا جس کے مطابق سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے آج سابق چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش نہیں کیا اور جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پیش کرنے سے قاصر ہیں۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ عدالت محسوس کرتی ہے مقدمے کا ٹرائل محفوظ مقام پر کیا جانا چاہئے اور وفاقی حکومت اڈیالہ جیل سمیت کسی بھی محفوظ مقام کو ٹرائل کیلئے مختص کرسکتی ہے، کیس کی آئندہ سماعت وفاقی حکومت کی مختص کردہ محفوظ مقام پر ہی ہوگی۔
عدالتی حکمنامے کے مطابق بشریٰ بی بی کا ٹرائل الگ سے نہیں چلایا جاسکتا لہذا ان کا ٹرائل بھی جیل میں ہوگا، عدالت یہ واضح کرتی ہے کہ جہاں بھی ٹرائل ہوگا وہ اوپن ٹرائل ہوگا، بشریٰ بی بی کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔
تاہم، کیس کی آئندہ سماعت پر بشریٰ بی بی ہر صورت عدالت میں پیش ہوں۔