پاکستان تحریک انصاف کےسابق چیئرمین عمران خان او روائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پرسائفر کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سائفرکیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی،جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔
ملزمان نےصحت جرم سے انکارکردیا،فرد جرم سننے کے بعد سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا میں نےملکی اورغیرملکی اسٹیبلشمنٹ کو بے نقاب کیا،میرے اس ظلم کو بھی جرم میں شامل کردیں،ہماری حکومت گرا کر ہمیں ہی ملزم بنادیا گیا،یہ کیسے ہوسکتا ہے جس کی حکومت گری ہو وہی ملزم ہو؟۔سزائے موت سے ڈر نہیں لگتا۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر عدالت نے ردعمل میں کہاغلط بات نہ کریں،یہ عدالت ہے،آپ کا لہجہ مناسب نہیں،پہلے میری بات سنیں،سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے بار بار بولنے پر عدالت نے خاموش کرادیا۔
عدالت نے عدالت نے استغاثہ کی شہادت طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت کل تک کیلئے ملتوی کر دی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت میں سائفرکیس کی گزشتہ روز سماعت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔سماعت کے دوران شاہ محمود قریشی کے اہلخانہ بھی عدالت میں موجود رہے۔
عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی
عدالت کی جانب سےسماعت کے دوران وکلاء صفائی کی جانب سے دائر 6 متفرق درخواستیں نمٹا دی گئیں جبکہ جج ابوالحسنات نے ریمارکس دیئے کہ جیل میں اوپن ٹرائل پر میڈیا کے معاملے پر جیل حکام سے بات کروں گا۔
گزشتہ سماعت کےدوران سابق چیئرمین پی ٹی آئی درخواستیں اورشاہ محمود قریشی پرفرد جرم عائد نہ ہو سکی تاہم عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے آج 13 دسمبرکی تاریخ مقرر کی تھی۔