مقبوضہ کشمیر میں عوام کےلیے سوشل میڈیا پر بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھانا بھی جرم بن گیا، مقبوضہ وادی میں بھارت مخالف مواد شئیر کرنے والے کو دہشتگرد قرار دینے کا قانون نافذ کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کا کشمیریوں سے حق خودارادیت چھیننے کا ایک اور بھونڈا منصوبہ بے نقاب ہوگیا، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں اپنے ظلم اور جبر کو دنیا سے چھپانے کے لئے روایتی اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی۔
رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کی تحریک آزادی سے خوفزدہ مودی سرکار نے کشمیر کے مختلف اضلاع میں سیکشن 144 کا نفاذ کر دیا، سیکشن 144 کا نفاذ سائبر کرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی پولیس نے واضح کہا کہ بھارت مخالف مواد شئیر کرنے والے کو دہشتگرد مانا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہ مولہ نے سیکشن 144 کا قانون پاس کیا ہے۔ قانون کے تحت کسی بھی شخص پر بھارتی حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانا یا پوسٹ شیئر کرنا قانوناً جرم ہے۔
Another audacious move by the #Modi government threatens the right of self-determination for #Kashmiris.
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 11, 2023
The oppressed Kashmiris find their own land constrained, with social media activism against #oppression now labeled a #crime. #SamaaTV #Kashmir pic.twitter.com/fdnzOUFHaL
بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست مخالف مواد شیئر کرنے والے شخص کو دہشتگرد سمجھا جائے گا اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، بھارتی پولیس نے ویڈیو پیغام میں مودی سرکار کے خلاف کوئی بھی ٹویٹ یا ویڈیو شئیر کرنے والے افراد سے نمٹنے کی تیاریوں کا عندیہ دے دیا۔