نگران پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں چنگ چی اور لوڈر رکشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کر دیاگیا ۔ملتان میں دیسی ساختہ موٹر سائیکل رکشوں کی بھرمار ہے جو نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن رہی ہے بلکہ ٹریفک حادثات سے متعدد قیمتی جانیں بھی ضائع ہو چکی ہیں ۔
رپورٹس کے مطابق ملتان کی مختلف شاہراہوں پر غیر قانونی موٹر سائیکل چنگ جی اور لوڈر رکشوں کی بھرمار ہے ۔شہر بھر میں صرف 10 فیصد ہی چنگ جی رکشوں کا اندارج کیا گیا ہے 90 فیصد غیر قانونی ہونے کے ساتھ قومی خزانے پر بوج بنے ہوئے ہیں جو حادثات کا بھی سبب بن رہے ہیں ۔لوڈر رکشہ ڈرائیورکا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت نے تو کہا ہے کہ چنگ جی رکشے بند کرو ہم کہاں سے کھائیں گے ہمارا روز گار تو یہی ہے ہمیں اور روزگار حکومت دے تو ہم اس کو چھوڑ دیں گے۔
ریسکیو کے مطابق رواں سال دیسی ساختہ موٹر سائیکل رکشوں کی وجہ سے 1323 حادثے رونما ہوئے جس سے متعدد قیمیتی جانیں بھی ضائع ہو چکی ہیں۔ریسکیو محمد بلال کا کہنا ہے کہ چنگ جی اور موٹر سائیکل رکشوں کی وجہ سے ٹریفک حادثات میں مسلسل آضافہ ہو رہا ہے ہمارے پاس 1323 ایک سال میں اور ایک ماہ میں 122 رکشوں کے حادثات رپورٹ ہوئے ہیں۔
ٹریفک انچارج محمد عابد کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے 30 دن کا ٹائم دیاہے لوڈر رکشوں اور چنگ جی کو یہ رجسٹر کروا لیں اس کے بعد قانونی کارروائی شروع کر دیں گے یہ حادثات اور سلو۔ٹریفک کا سبب بنتے ہیںانتظامیہ اگر موثر کارروائی کرے تو ٹریفک مسائل کے ساتھ حادثات سے بھی بچا جا سکتا ہے۔