مسلم لیگ ( ن ) کے رہمنا اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ( ن ) پوری طرح سے الیکشن کے لیے تیار ہے اور اس حوالے سے ہمارے ورکرز اور سپورٹرز بھی پرجوش ہیں، سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے خود اپنے خلاف سازش کی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ آج آئندہ الیکشن کے لئے ٹکٹوں کے حوالے سے انٹرویوز کئے گئے ہیں، ڈسٹرکٹ راولپنڈی میں 122 امیدوار تھے ، بعض حلقوں میں 13،13 امیدوار ہیں ، تمام امیدواروں کی بات سنی گئی ہے ، سب نے اپنی بات کی اور اپنی پوزیشن بتائی ، کسی نے بھی کسی کیخلاف کوئی بات نہیں کی۔
سابق وفاقی وزیر نے بتایا کہ سب کیلئے انتہائی خوشگوار لمحات تھے اور تمام لوگ اپنی لیڈرشپ سے مل رہے تھے ، 122 لوگوں کا انٹرویو کیا گیا ہے ، این اے 51 سے این اے57 تک انٹرویو کیا گیا جبکہ پی پی 6 سے لے کر پی پی 19 تک حلقے تھے، ان حلقوں سے متعلق بورڈ نے ابتدائی بات کر لی ہے، اگلے ہفتے یا 10 دن میں اس مرحلے کو مکمل کیا جائے گا۔
رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ کل خیبرپختونخوا ڈویژن پارلیمانی بورڈ امیدواروں کا انٹرویو کرے گا ، پرسوں بلوچستان کے انٹرویو ہوں گے جس کے بعد پنجاب کا شیڈول جاری کریں گے ، جمعرات کو نوازشریف نے عدالت میں پیش ہونا ہے جس کی وجہ سے ایک دو روز کا وقفہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن پوری طرح سے الیکشن کے لیے تیار ہے ،21 اکتوبر کو جو نوازشریف نے وعدہ کیا تھا وہ پورا کریں گے، قوم اگر مینڈیٹ دے گی تو ملک کو بحران سے نکالیں گے،غریب آدمی کی زندگی مشکل نہیں ناممکن ہوچکی ہے ، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کا برا حال ہے ، بحران میں پورا ملک مبتلا ہے ، اس بحران سے انشااللہ پاکستان کو نکالیں گے ، پاکستان 2017 اور2018 کی طرح ٹریک پر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کی وجہ سے مہنگائی ہو رہی تھی تو دانیال عزیز 16 ماہ کیا کرتے رہے ، جب حکومت نے مدت پوری کرلی تو وہ بات کر رہے ہیں، احسن اقبال کے بیٹے نے بھی خواہش کا اظہار کیا کہ الیکشن لڑنا چاہتا ہوں جبکہ دانیال عزیز شاید اویس قاسم کو وہاں سے الیکشن لڑانا چاہتے ہیں ، یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں جو حل نہ ہوسکے ، پارٹی میرٹ پر فیصلہ کرے گی ، دونوں کو فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان یا زائد عمر کی بنیاد پر ٹکٹ کا فیصلہ نہیں ہوتا ، فیصلہ اس بنیاد پر ہوتا ہے کہ پارٹی کو سیٹ جیت کر کون دے گا ، عمر رسیدہ یا نوجوان سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، یہ فیصلے عمر کی بنیاد پر نہیں ہوتے۔
رانا ثناء اللہ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر ر دعمل دیتے ہوئے کہا کہ سائفر کیس میں جنرل ( ر ) باجوہ کو بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ عدالت کرے گی، سابق چیئرمین پی ٹی آئی جھوٹا اور مکار آدمی ہے، انہوں نے کیا نہیں کہا امریکا نے سازش کرکے حکومت گرائی گئی، اس کے بعد کہا گیا امریکا نے نہیں گرائی باجوہ نے میرے خلاف سازش کی، اب کہہ رہا ہے میرے خلاف لندن پلان بنا اور 9مئی ہوا۔
انہوں نے عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 9 مئی سے پہلے جب لوگوں کو کہہ رہا تھا مجھے گرفتار کیا گیا تو فلاں فلاں جگہ پر احتجاج کیا جائے، یہ لندن میں بیٹھ کر تمہیں کوئی مجبور کر رہا تھا یہ تقریر کرو ، کس نے کہا تھا لوگوں کو نوجوانوں کو گمراہ کرو، کس نے کہا تھا نوجوانوں کے ذہن کو خراب کرو، گرفتاری نہ دینے کا فیصلہ امریکا یا نوازشریف کے کہنے پر کیا تھا؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جناح ہاؤس میں جنہوں نے آگ لگائی، تمہارا بھانجا جو چھڑی پر وردی گھما رہا تھا، کیا وہ ہمارا رشتہ دار ہے؟، اسے کس نے کہا تھا ، اس سے پوچھو پھر پتہ چلے تمہارے خلاف سازش ہوئی تھی، خود تم نے اپنی رعونیت ، تکبر اور غرورمیں یہ حرکت کی، اس کا خمیازہ تمہیں بھگتنا پڑے گا، اگر یہ سازش ہے تو تم نے ہی اپنے خلاف کی ہے۔