توہین آمیز پوسٹ کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں شدید احتجاج اور شٹرڈاؤن ہڑتال جاری۔ ہندو طالبعلم پرتھمیش کی طرف سے انسٹاگرام پر توہین آمیز پوسٹ کی گئی تھی۔
مودی سرکار کی انتہا پسندی اور اسلام دشمنی نے تعلیمی درسگاہوں کو بھی نہ بخشا۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر کے ہندو طالبعلم نے سوشل میڈیا پوسٹ میں نازیبا الفاظ استعمال کیے جس پر مقبوضہ کشمیر میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
کشمیری طلبا نے احتجاج کے دوران ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا، مودی سرکار نے معاملہ سلجھانے کے بجائے الٹا کشمیری طلبا پر ہی مقدمہ درج کر دیا۔ میر واعظ عمر فاروق نے بھی اس واقعہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
تجزیہ نگار کہتے ہیں مودی سرکار انتخابات سے قبل جان بوجھ کر کشمیر کے حالات خراب کر رہی ہے۔