ملک کی بڑی ایکسچینج کمپنی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ڈالر کی قیمت بہد جلد 250 روپے تک گر سکتی ہے۔ معاشی امور کے ماہر خاقان نجیب نے روپے کی قدر میں استحکام کو ایڈمنسٹریٹو ایکشن کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
ملک کی بڑی ایکسچینج کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلیم امجد نے سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالر کی مارکیٹ میں آمد کئی گنا بڑھ گئی ہے، ریٹ بہت جلد 250 روپے تک گرسکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایکسچینج کمپنیاں روزانہ 5 کی بجائے 20 ملین ڈالر اسٹیٹ بینک کو دینے لگی ہیں، کریک ڈاؤن سے خفیہ مارکیٹ ڈسٹرب ہوگئی۔
سلیم امجد نے مزید بتایا کہ خفیہ مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ 270 روپے تک گرگیا، مارکیٹ میں ڈالر کی فروخت بڑھ گئی، خریدار بہت کم ہیں، ریٹ بہت جلد 250 روپے ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب معاشی امور کے ماہر خاقان نجیب نے روپے کی قدر میں استحکام کو ایڈمنسٹریٹو ایکشن کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گرے مارکیٹ کیخلاف ایکشن سے ڈالر ہولڈنگ، اسمگلنگ میں کمی آئی ہے۔ پیشگوئی کی کہ اسیٹ بینک کے ذخائر اور روپے کی قدر میں مزید استحکام آئے گا۔
خاقان نجیب نے کہا کہ انٹربینک مارکیٹ میں کارپوریٹ پلیئرز ڈیل کرتے ہیں، اوپن مارکیٹ کا انحصار افراد پر ہوتا ہے، گرے مارکیٹ بھی عرصہ سے ایکٹو ہے، لوگ ڈالر ہولڈ کر رہے تھے اور بارڈرز سے اسمگل ہو رہا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 300 روپے سے تجاوز کر گئی تھی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریٹ 320 روپے تک پہنچ گئے تھے۔