اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن کیانی کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد بازیاب نہ ہوئے تو وزیراعظم پر مقدمے کا حکم دوں گا، وزیراعظم کو گھر جانا پڑے گا۔
بلوچ طلبا بازیابی کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہم سب اغوا ہوں گے تو ہمیں سمجھ آئے گی؟ مسئلہ حل نہ ہوا تو سیکرٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ بھی ذمہ دار ہوں گے، وزیراعظم کو گھر جانا پڑے گا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ بڑے واضح الفاظ میں آپ کو سمجھا رہا ہوں، آئندہ سماعت پر لاپتہ افراد بازیاب ہونا چاہئیں، وزیراعظم کو طلب کرنے کا مقصد تھا کہ وہ ذمہ داری کا احساس کریں۔
دوران سماعت ایک لاپتہ شہری کی بہن نے عدالت کو بتایا کہ میرے بھائی کو 2018 میں اٹھایا گیا، لیکن عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کسی ایجنسی کو استثنی نہیں کہ جس کو مرضی اٹھا کر لے جائیں۔ مجھے رزلٹ چاہیئے یہ بچی آئندہ سماعت پر کہے کہ میرا بھائی واپس آگیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔