پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کو جس دن سزا سنائی گئی وہ سیاہ ترین دن تھا جبکہ 9 مئی کو فوج میں تختہ الٹنے کی بھیانک کوشش کی گئی۔
احتساب عدالت لاہور میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ( ن ) کے قائد نوازشریف آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں انصاف کیلئے حاضر ہوں گے، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور انصاف کیلئےعدالتوں میں حاضری کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
لیگی صدر کا کہنا تھا کہ شریف خاندان اور لیگی زعماء نے صعوبتیں، مشکلات اور سختیاں جھیلیں، نوازشریف کو بیٹی کے سامنے ہتھکڑیاں لگائی گئیں لیکن انہوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا، 2017 میں انکی حکومت کا تختہ بھی الٹا گیا جس سے ملک میں ترقی کا سفر روکا گیا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسی کوعلم نہیں تھا پاکستان تحریک انصاف تحریک تباہی بن جائے گی، 9 مئی کے واقعات ملک دشمنی ہیں، اس دن ملک کے خلاف سازش اور غداری کی گئی، اس دن فوج میں تختہ الٹنے کی بھیانک کوشش کی گئی۔
شہاز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابات ہر صورت وقت پر ہونے چاہئیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ بنی گالہ کا گھر غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا، غریبوں کے گھروں کو مسمار جبکہ عالیشان محل کوجائز قراردیا گیا، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بنی گالہ کی اجازت دی ، کیا وہ لیول پلیئنگ فیلڈ تھی؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں یہاں لاہور میں اور نوازشریف اسلام آباد میں پیش ہو رہے ہیں ، یہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے، اقامے پر پانامہ کا نام و نشان نہیں تھا، نوازشریف کی سزا کا دن سیاہ ترین دن تھا۔