پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت کے عمران خان کی جانب سے پارٹی الیکشن نہ لڑنے کی خبر اور پھر پارٹی کی تردید نے کارکنوں کو کشمکش میں مبتلا کر دیا ہے جبکہ شیر افضل مروت اپنے بیان پر قائم و دائم ہیں اور معاملہ تنازع کی شکل اختیار کرتا جارہاہے ۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کا کہناہے کہ تاحال عمران خان کی پارٹی سربراہی سے دستبرداری کا یا کسی اور رہنما کی نامزدگی کا فیصلہ نہیں ہواہے جبکہ سماء نیوز کو پی ٹی آئی کور کمیٹی کے ذرائع نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر پارٹی چیئرمین کے امیدوار ہوں گے ۔
یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شیر افضل مروت نے عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچا دیا اور وہ انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار نہیں ہوں گے۔ توشہ خانہ کیس میں سزا کے باعث انٹراپارٹی الیکشن میں بطور چیئرمین نیا امیدوار ہوگا اور انٹراپارٹی انتخابات میں دوسرا رکن بطور چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد قانونی قدغن کی وجہ سے خان صاحب چیئرمین پی ٹی ائی کا الیکشن نہیں لڑ سکتے ہیں لہذا خان صاحب نے خود فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس دفعہ چیئرمین پی ٹی آئی کے افس کے لئے الیکشن میں حصہ نہیں لیں گےاتفاق رائے سے یہ فیصلہ ہوا ہے کہ جونہی اتفاق عدالت کی طرف سے ڈس کوالیفیکیشن کا فیصلہ ختم ہو گا،خان صاحب کو دوبارہ پی ٹی ائی کا چیئرمین بنایا جائے گا۔
تحریک انصاف پارٹی چیئرمین اور نائب چیئرمین اور تنظیمی عہدوں پر انتخابات ہوں گے، چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی کے تنظیمی اموراورفیصلوں کی توثیق خودکریں گے۔ سزا ختم ہونے پر دوبارہ عمران خان بحیثیت چیئرمین انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ لیں گے جبکہ ابھی نئے چیئرمین کے لیے نام کا فیصلہ خود عمران خان کریں گے، اس کے علاوہ پارٹی میں نئی شمولیت اور ٹکٹوں کے سب فیصلے چیئرمین پی ٹی آئی کریں گے۔