استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ بہت سی وجوہات تھیں جس کی وجہ سے نئےپاکستان کی بنیادنہ رکھی گئی اس کےبعدملک میں 9مئی کاواقعہ ہوا،جن لوگوں کوتعلق نہیں تھا انہوں نےلاتعلقی کی ،جوملوث تھے وہ اپنےکیےکی سزابھگت رہےہیں،9مئی پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب تھا۔
کراچی میں محمود مولوی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےاستحکام پاکستان کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کےمنہ سےبھی سناپاک فوج اس ملک کی رکھوالی کرتی ہے،کوئی بھی جماعت فوج کےخلاف بات کرتی تو کورکمیٹی میں ہم نےیہ سناکہ کبھی فوج کےخلاف بات نہیں کرنی ،پھراچانک ایسی چیزدیکھی جوہمارےخواب وخیال میں بھی نہ تھی ۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی کیوں ہوااس کےمحرکات پرپھرکبھی تفصیل سےبات کرونگا،ہمارےنوجوان نئےپاکستان کی تلاش میں نکلےتھے،جب 26سال کاتھاتب سےمیں نےجدوجہدشروع کی تھی ،میراتعلق پی ٹی آئی کےبانی لیڈران میں ہوتاتھا،محنت کش کےلیےوقت کی قربانی بہت بڑی ہوتی ہے،انتھک محنت اورجدوجہدکی مگربےیارومددگارچھوڑدیاگیا
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ محمودمولوی نےان نوجوانوں کےساتھ رابطہ کیاان کےدکھ درد کوسنا،محمودمولوی نےان کوجدوجہدکےلیےاکٹھاکیا،تمام بچوں نےآئی پی پی کی حمایت کااعلان کیاہے،یہ ایساپریشرگروپ ہوگاجومسائل کےحل کےلیےکام کرےگا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی لیڈراسدامان،ڈپٹی پارلیمانی لیڈرصلاح الدین سمیت32افرادہماری حمایت کرتےہیں،بہت سارےدوستوں کی کالزآرہی ہیں جوجوائن کرناچاہتےہیں۔
انکا کہنا تھا اگلے انتخابات میں ایک بھرپور سیاسی کردار ادا کریں گے ،اگلے ہفتے ایک بڑی ٹیم یہاں موجود ہوگی،سیاسی سماجی لوگ بھی اس ٹیم میں شامل ہوں گے،کراچی حیدرآبادمیں اگلےہفتےسےکنونشنزشروع کریں گےاور کابینہ ایک ہفتے میں ہم مکمل کرلیں گے۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ آئی پی پی اپنی سیاسی جماعت کے طور پر الیکشن لڑے گی، اتحاد کا کبھی نہیں سوچا ممکن ہے کسی سے الحاق بنے،ہماری ساری سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہورہی ہے،ہم چاہتےہیں سارےمل کرساتھ چلیں،معاشی بحران سے نمٹیں۔
اس موقع پر محمودمولوی نے کہا کہ انہوں نے کہا سمپل میجورٹی کسی کو ملتی نظر نہیں آرہی،اگلے انتخابات میں نیشنل الیکٹڈ گورنمنٹ بنے گی،ساری سیاسی جماعتیں مل کر ملک کو بحران سے نکالیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آج بلاول کوہیٹ لگ رہی ہے،اگر ن لیگ والےسندھ آرہےتوآپ پنجاب چلےجائیں ،پاکستان تو سب کاہےکسی ایک کاتو نہیں،اگر بلاول کولگتاہےلیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ہےتو عوام کوبتاناچاہیےکس طرح کی فیلڈچاہیے،الیکشن کمیشن کو خط لکھناچاہیےکہ کس طرح لیول پلیئنگ فیلڈچاہیے۔