مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی نے سماء نیوز کے پروگرام ’’ ندیم ملک لائیو‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سوویت وار سے امریکی انخلا میں پاکستان کا کردار رہا ہے ، 15سے 20لاکھ افراد کو پناہ دی ، ہم نے بے وفائی نہیں کی، افغان لوگوں کو پاکستانیوں نے کبھی تنہا نہیں چھوڑا، رات 12 بجے کے بعد کے پی کو دہشگردوں کے حوالے کر دیتے ہیں، پاکستان کے حالات سازش کے تحت خراب کیےجا رہے ہیں۔
مکمل پروگرام دیکھئے:
تفصیلات کے مطابق عابد شیر علی نے کہا کہ مودی نے فیلڈ مارشل کا نام لیکر للکارا کہ سال کے آخر تک حملہ ہوگا، بھارت پراکسی وار کے ذریعے افغانستان کو شامل کر رہا ہے، کے پی میں سہیل آفریدی کا بیان افسوسناک ہے، ، رات 12 بجے کے بعد کے پی کو دہشگردوں کے حوالے کر دیتے ہیں ، پی ٹی آئی نے پاکستان کو نہتا کرنے کی کوشش کی، بھارتی سرمایہ کاری سے چلنے والے پراکسی میں ہمارے جوان شہید ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج تک کسی قبائلی پر طالبان کا حملہ نہیں ہوااور نہ کو عمائد مرا، ہم ملک چپے چپے کی حفاظت کرنا جانتے ہیں ، پی ٹی آئی کی حکومت خود کو بری الزمہ قرار نہیں دسکتی، فوج کو گھٹنے ٹیکنے کا مشورہ نہ دیں، سیاسی قوتوں کو مذاکرات کی ضرورت ہے، بطور سیاسی ورکرتوجہ صوبےمیں ترقی لااینڈ آڈر پر ہے، جس وجہ سے ہماری فورسز کو نشانہ بنا کر شہید کیا جاتا ہے، جس صوبے میں جس کی برتری ہے وہاں پر اسکی حکومت ہونی چاہیے تھی۔
عابدشیر علی کا کہناتھا کہ مذہبی جماعت 2سال قبل اسرائیل ظلم و بربریت پر خاموش رہی ، اب کس کے اشارے پر وہ ملک دشمن سرگرمیوں میں مصروف ہوئی؟، مذہبی جماعت کے غنڈے ریاست پر حملے کر رہے ہیں ، پاکستان کے حالات سازش کے تحت خراب کیےجا رہے ہیں ، مذہبی جماعت نے ملک میں اربوں کا نقصان کردیا،ہم کسی پتھر کے دور میں نہیں رہ رہے ، گڈ طالبان اور بیڈ طالبان کوئی نہیں ، حملےافواج اور فورسز پر ہوتے ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ جس سے صرف ہمارے جوان شہید ہورہے ہیں ، لبیک کا نعرہ لگا کر ملک کے لوگوں کو ماررہے ہیں ریاست کس کس محاظ پر لڑے ، ملک میں اس سیاسی گندگی سے نکلیں،متحد ہوکر پاکستان کو مضبوط بنائیں ، جب بھی پاکستان ترقی کی راہ پر چلنا چاہتا ہے سازشیں شروع ہوجاتی ہیں ،طالبان سے مذاکرات کا مشورہ دینے والے یہ بتا دیں کیا انہوں نے خود آپس میں بات کی؟۔
بیرسٹر عمیر نیازی
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا کہ ٹی ٹی پی کیلئے کسی قسم کا سافٹ کارنر نہیں ہے، ماضی میں افغانستان میں لوکل عمائدین کو آن بورڈ لیا ہوا تھا، کراس بارڈر عمائدین کوساتھ لیکر چلنا مجبوری ہے پی ٹی آئی نے کبھی نہیں کہا کہ طالبان کوگلےلگایاجائے، چائے کی پیالی میں طوفان آیا ہے، افغانستان میں جو متحد نظرآرہے ہیں حالات اصل میں ویسے نہیں، افغانستان کو پانچویں صوبے کی طرح ہم پالتے رہے ہیں، ویسٹرن بارڈر کو محفوظ کرنا ضروری ہے، طالبان کو اپنی حکومت جاتی نظر آئی تو ان کو کس کے پاس جائیں گے، افغانستان کودلیری بھارت کیجانب سےملی جس وجہ سے انہوں نے پاکستان پر حملہ کیا، صوبے کے سی ایم نے استعفی دیا تو اسے قبول نہ کرنے کا کوئی بڑا ایشیو نہیں ہے ۔
ایئر کموڈور(ر)خالد چشتی
ایئر کموڈور(ر)خالد چشتی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو فرنٹس پر پاکستان کو الجھانا بھارت کی پالیسی ہے، متقی 9سال کی عمر میں پاکستان آئےا ور پھر کلچرل منسٹر بن کر افغانستان چلے گئے، بھارت سے دوستی کو زندہ رکھنے اور مشترکہ دشمن کی با ت کی گئی، یہ مشترکہ دشمن کون ہے اسکا پوری دنیا اور عام پاکستانیوں کو علم ہونا چاہئے، پاکستانی فورسز کی فورسز اپنے شہدا کے خون کا قرض اتاررہی ہے ، ہر دور میں بھارت نے افغانستان میں فنڈنگ شروع کی ، سیاسی طور پر ہمیں ایک پالیسی کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی سطح پر کبھی اچھے طالبان یا برے طالبان کی سوچ اپنائی ، بھارت نے 3بلین ڈالرز افغانستان میں سرمایہ کاری کی، بھارت افغانستان میں ویسٹرن بارڈر سے پریشر ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے ، پاکستان 2باڈرز پرمشترکہ طور پر نہیں لڑ سکتا، دشمن کھل کر سامنے آیا تو شکست دی ، بھارت کے ساتھ ہم نے مئی میں کھلے دشمن کو شکست دی ، افغانستان حکومت سے مذاکرات لازمی ہیں،قومی مفادات کیلئےاقدامات کرنا ہونگے ، ویسٹرن باڈر سےطالبان کو ختم کرنے کیلئےبڑا کام ہے ، بھارت طالبان کے آتے ہی ان کو تاج محل دکھایا اور دوست بن کر چل رہا ہے ۔






















