پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بیٹر کامران اکمل نے کہا ہے کہ سابق کپتان بابر اعظم نے کپتانی چھوڑنے کا بہت اچھا فیصلہ کیا ہے، ہمارا صرف کپتان تبدیل ہوا ہے، ٹیم وہی ہے اس لئے ہمیں اچھا مقابلہ کرنا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو میں کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پشاور زلمی کی انتظامیہ نے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کرکے بہت اچھا اقدام کیا ہے اور ہم اس پروگرام کے تحت پورے ملک میں ٹیلنٹ ڈھونڈنے کے لیے گٸے ہیں، ڈھونڈے گئے بچوں کو پشاور زلمی کی ٹیم کے ساتھ کیمپ کرواٸیں گے جبکہ ان بچوں کو ڈیرن سیمی سیمت نامور کھلاڑیوں سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔
کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پچھلے پانچ یا چھ سال سے کہہ رہے ہیں لڑکوں کو ڈومیسٹک زیادہ کھلاٸیں، پہلے جب پلیٸر آتا تھا تو وہ دو ، تین ڈومیسٹک سیزن کھیل کر آتا تھا، ڈومیسٹک کے لڑکوں کو زیادہ سے زیادہ موقع دیا جاٸے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وہاب ریاض چیف سلیکٹر بنتے ہیں تو امید ہے وہ اچھا کام کریں گے، پرانی مینجمنٹ نے بہت غلطیاں کیں جس کا بہت نقصان ہوا، وہاب اپنی ٹیم بنا رہے ہیں، ابھی مجھ سے بورڈ نے براہ راست رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے شوق ہے میں پاکستان کے لیے کام کروں لیکن مجھے براہ راست پاکستان ٹیم کے ساتھ منسلک نہیں ہونا اور میں گراس روٹ لیول پر اور ایج گروپ کی ٹیموں کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی پشاور زلمی نے نسیم کی ٹریڈ کے حوالے سے کوٸی بات نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ عاقب جاوید کو برے وقت میں بھی کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا چاہیے، جب اتنے سال سے یہ بولر پرفارم کر رہے تھے تب سپورٹ کیا ، آسٹریلیا ٹور پر حارث رؤف کو بھیجنا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میسج لیک ہونے والے معاملے پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا یہ بابر اور پی سی بی کا مسٸلہ ہے۔