سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی نے سی ایس ایس امتحانات کیلئے عمر کی حد میں رعایت کی تفصیلات مانگ لیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سی ایس ایس میں پاس ہونے کی شرح انتہائی کم ہے،اس مسئلے کے حل کیلئے ریفارمز کمیٹی کام کر رہی ہے۔
سینیٹر نسیمہ احسان کی صدارت میں قائمہ کمیٹی کو ایف پی ایس سی حکام نے بریفنگ دی۔ بتایا کہ سی ایس ایس کے امتحانات کیلئے عمر کی حد 30 سال ہی ہے ، البتہ چند مخصوص وجوہات کی بنا پر دو سال کی رعایت موجود ہے۔ صوبائی سروسز کمیشن کے امتحان الگ ہوتے ہیں۔ سی ایس ایس کیلئےعمر کی حد پر مختلف تجاویز ہیں۔ سی ایس ایس کی سیٹیں مختلف کوٹہ میں تقسیم کی گئی ہیں، جس میں اوپن میرٹ، صوبوں، خواتین اور اقلیتیوں وغیرہ کا کوٹا ہے۔
رکن کمیٹی بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ 2013 میں کوٹہ قانون ختم کر دیا گیا تھا، ساتھ ہی ہمیں بتایا گیا ہے کہ ایک قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کہا کہ آئینی طور پر کوٹہ سسٹم نہیں ہے۔ حکام ایف پی ایس سی نے کہا حکومت اس وقت بھی کوٹہ سسٹم فالو کر رہی ہے۔ بشریٰ بٹ نے کہا کہ اس ساری صورتحال کو بہتر انداز میں حل کیا جانا چاہیے۔
کمیٹی نے اگلے اجلاس میں پنجاب میں صوبائی سطح پر امتحانات میں عمر کی حد بڑھانے اور سی ایس ایس امتحانات میں عمر کی حد پر بریفنگ مانگ لی۔ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ سی ایس ایس میں سب سے زیادہ لوگ انگریزی مضمون کے امتحان میں فیل ہو رہے ہیں ۔ ہوسکتا ہے انگریزی مضمون کا امتحان ختم کرکے انگلش کے جنرل امتحان میں رکھ دیا جائے۔






















