پاکستانی معیشت کیلئے گیمر چینجر منصوبے ’ ریکو ڈک ‘کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے ، ریکوڈک منصوبے سے پاکستان کو 37 سال میں 53 ارب ڈالر آمدن حاصل ہوگی، 7.7 ارب ڈالر لاگت کے ریکوڈک منصوبے کی پیداوار 2028 میں شروع ہوگی، منصوبے کی تعمیر کے دوران 2028 تک 7 ہزار 500 افراد کو روزگار ملے گا۔
ذرائع وزارت پیٹرولیم کے مطابق 37 سال کے منصوبے کیلئے 3.5 ارب ڈالر کی محدود فنانسنگ لینے کا فیصلہ کیا گیاہے ، منصوبے کے دوران 90 ارب ڈالر کا آپریٹنگ کیش فلو پیدا ہوگا، اس دوران 70 ارب ڈالر کا فری کیش فلو پیدا ہونے کی امید ہے، 53 ارب ڈالر آمدن میں 11 ارب ڈالر وفاقی حکومت کیلئے ریونیو شامل ہے ، گورنمنٹ ہولڈنگز پرائیویٹ لمیٹڈ کو 15 ارب ڈالر کے فنڈز حاصل ہونگے، بلوچستان حکومت کو بھی 11 ارب روپے مالی آمدن حاصل ہوگی، بلوچستان کو 9 ارب ڈالر منرل ریسورسسز ایکویٹی، 6 ارب ڈالر مفت حصہ ملے گا ۔
ریکوڈک منصوبہ پاکستان کی معاشی ترقی، بلوچستان کی خوشحالی کا باعث بنے گا، ریکوڈک دنیا کی سونے اور تانبے کی سب سے بڑی پانچ کانوں میں سے ایک ہے، ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دیدی۔






















