ملتان میں کھاد کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی جبکہ مافیا کھاد کی قلت پیدا کرکے مزید مہنگے داموں فروخت کرنے لگے،قیمتوں کے بڑھنے پر گندم کی کاشت متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ گیا۔
گندم کی بیجائی کا عمل شروع ہوتے ہی کھاد کمپنیوں کی جانب سے ڈی اے پی"' یوریا"پوٹاش کھاد کے نرخوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ کردیا گیا،کسان گندم کی بیجائی کے لیے پریشان ہو گئے۔
ڈی اے پی کھادکاسرکاری ریٹ 12800 جبکہ مارکیٹ میں 14000 روہے میں فروخت ہورہی ہے۔"'3600 روہے میں ملنے والی یوریا 6600 جبکہ 12 ہزار روپے والی پوٹاش 15 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے،انتظامیہ کھاد کی مہنگے داموں فروخت کرنے والے مافیا کو کنٹرول کرنے میں ناکام دیکھائی دیتی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن عبدالصمد کا کہنا ہے کہ مافیہ کے خلاف محکمے کی جانب سے ایکشن لیا جا رہا ہے،ایک سو سے زائد افراد کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں،جبکہ 1 کروڑ سے زائد جرمانے بھی عائد کیے گئے
کسان عبد القیوم کا کہنا ہے کہ میری پانچ ایکڑ زمین ہے،گندم کاشت کر رہا ہوں. اب کھاد ہمیں مل نہیں رہی. ملتی ہے تو بلیک میں مل رہی. ہم بہت پریشان ہیں،
کسانوں کا مطالبہ ہےکہ کھاد کی بڑھتی قیمتوں میں کمی کر کے کاشتکاروں کو ریلیف دیا جائے،کیونکہ کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہوگا۔