عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان میں سیلاب کے باعث ہونے والی تباہ کاریوں کی نگرانی شروع کردی۔ حکومت پاکستان نے تاحال کسی عالمی ادارے سے مدد کی باقاعدہ درخواست نہیں کی البتہ ایشیائی ترقیاتی کے بعد عالمی بینک کی جانب سے بھی ہنگامی امداد کا اعلان متوقع ہے۔
پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات اور کھڑی فصلیں تباہ ہو چکیں۔ ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی اداروں نے سیلابی صورت حال کا ازخود جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ ریذیڈنٹ دفاتر نقصانات کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔
عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت دیگر ادارے سیلابی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ حکومت نے تاحال عالمی مالیاتی اداروں سے مدد کیلئے رجوع نہیں کیا۔ وزیر خزانہ مقامی وسائل سے ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کا اعلان کر چکے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق سیلاب سے ہونے والی تباہی کا حتمی تخمینہ لگانے کے بعد عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک نے حال ہی میں پاکستان کیلئے تیس لاکھ ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان کیا تھا۔ یہ رقم فلڈ ریلیف فنڈ میں بطور ایمرجنسی گرانٹ استعمال کیلئے فراہم کی گئی۔ عالمی بینک کی جانب سے بھی اسی قسم کی ہنگامی امداد کا اعلان جلد متوقع ہے۔






















