قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بولی نومبر کے آغاز میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکام نجکاری کمیشن نے واضح کیا ہےکہ سیلاب کے باعث جانچ پڑتال کا عمل متاثر ہونے کےباوجود بڈنگ بروقت ہوگی،قومی ایئرلائن کے 51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کیلئے پیش کیئے جائیں گے،پری کوالیفائی کرنےوالےچاربڈرز کی جانب سے جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے،پری کوالیفائیڈ بڈرز کو ورچوئل ڈیٹا روم تک رسائی دی گئی ہے،جانچ پڑتال کے بعد سرمایہ کاروں کو مزید سوالات کا موقع دیا جائے گا۔
عارف حبیب کی سربراہی میں کنسورشیم کی جانب سےجانچ پڑتال میں تاخیرہوئی، سیمنٹ ساز کمپنیوں پر مبنی کنسورشیم نے پی آئی اے کی ابتدائی جانچ پڑتال کرلی،فوجی فرٹیلائزر،ایئربلیو گروپ نے بھی ابتدائی ڈیوڈیلیجنس کی۔
نجکاری کمیشن کاکہنا ہےکہ پی آئی اے نےرواں سال 7 ارب روپے سے زیادہ منافع کمایا،سال 2024 میں پی آئی اے کو 7.8 ارب روپے کا مالی نقصان ہوا تھا،یورپ اور برطانیہ کے فضائی روٹ بحال ہونے سے بزنس پرمثبت اثر پڑا۔
کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے 25 مارچ کو ٹرانزیکشن اسٹرکچر کی منظوری دی تھی۔






















