عثمان پیرزادہ نے ایک پروگرام میں اپنی شادی کے بارے میں حیران کن انکشاف کیا کہ انھوں نے اپنی شادی گھر والوں کی اجازت کے بغیر خاموشی سے مسجد میں جا کر نکاح کر لیا۔ یہ جوڑا 50 سال سے ایک ساتھ ہے 48 سال سے شادی شدہ ہے اور وہ اب بھی مضبوطی سےرشتے کے حسین بندھن میں چل رہے ہیں۔
عثمان پیرزادہ نے انکشاف کیا کہ جب ان کی شادی ہوئی تو وہ 21 اور ثمینہ محض 17 سال کی تھیں۔ ایک دن ثمینہ نے اس سے پوچھا کہ کیا وہ اس عمر میں اور اس دن شادی کر سکتے ہیں تو عثمان نے کہا میں نے ہاں کر دی۔انہوں نے کہا کہ پھرہم دونوں دوست کے گھر کے قریب ایک مسجد میں گئے اور مولوی صاحب سے نکاح پڑھوا لیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پھر ہم دونوں مٹھائیاں لے کر اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔پہلے تو ثمینہ کی والدہ واقعی ناراض ہوئیں لیکن عثمان نے اپنی امی کو کراچی بلایا اور انہوں نے ثمینہ کی والدہ سے شادی کی بات کی۔ کچھ دنوں بعد گھر والوں کی آشیرباد سے ان کی ٹھیک ٹھیک شادی ہوگئی۔
انہوں نے شادی کو بچانے کے بارے میں قیمتی مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ دو لوگوں میں اختلاف ہوگا اور یہ ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ رشتہ بچانا چاہتے ہیں تو ایک دوسرے کی انفرادیت کا احترام کریں اور معافی مانگیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شادی کو کامیاب بنانے کے لیے دونوں طرف کے خاندانوں کو بھی کوششیں کرنا پڑتی ہیں۔
عثمان اور ثمینہ نے شادی کے 12 سال بعد اپنی پہلی بیٹی کو گود میں لیا وہ ایک پروجیکٹ کی شوٹنگ کر رہے تھے جب کہ ثمینہ پیرزادہ توقع کر رہی تھیں اور انہیں پتہ نہیں تھا۔ چنانچہ ایک دن جب وہ واپس آرہے تھے تو ثمینہ پیرزادہ عثمان کی گاڑی میں بیٹھ گئیں جس میں وہ سفر کر رہی تھی اور بدقسمتی سے وہ کار حادثہ کا شکار ہو گئی۔ اس دن معلوم ہوا کہ ان کے ہاں پہلے بچے کی ولادت ہونے والی ہے۔