بھارتی ہائی کمشنر نے پاکستانی حکام کو دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے خطرے سے آگاہ کردیا۔ جوائنٹ کمشنر انڈس واٹر نے حکومت پاکستان کو مراسلہ بھجوادیا۔ جوائنٹ کمشنر انڈس واٹر کے مطابق دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
مراسلے کے مطابق ستلج میں ہریکے اور فیروز پور کے مقام پر پانی کا تیز بہاؤ بھارت سے پاکستان میں داخل ہوگا۔ جوائنٹ کمشنر انڈس واٹر کے مراسلے پر چاروں چیف سیکرٹریز سمیت حکام کو آگاہ کردیا گیا۔
قبل ازیں ریلیف کمشنر پنجاب کو کنٹرول روم میں دوران بریفنگ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ بھارت کی طرف سے چناب میں پانی چھوڑے جانے کے پیش نظرتمام متعلقہ ادارے الرٹ ہیں، دریائےچناب میں سیلابی ریلا ہیڈتریموں کی طرف بڑھ رہا ہے، ہیڈ تریموں میں پانی کا بہاؤ4 لاکھ 79 ہزار کیوسک ہے۔
عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ آج شام تک ہیڈ تریموں میں پانی کا بہاؤ7لاکھ کیوسک تک پہنچے گا، پی ڈی ایم اے پنجاب دریاؤں کی صورتحال کو لمحہ بہ لمحہ مانیٹر کررہا ہے، دریائے راوی میں بلوکی کے مقام پرانتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، بلوکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 68 ہزار کیوسک ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ2 لاکھ 53ہزارکیوسک ہے، 2 سے 3 ستمبر کے دوران تقریباً 10 لاکھ کیوسک پانی ہیڈ پنجند پر پہنچے گا۔
اس موقع پر ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ریسکیو و ریلیف آپریشن جاری ہے، فلڈ ریلیف کیمپس میں کھانا و بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، 5 لاکھ سے زائد مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ ابتک سیلاب کے باعث 33 شہری جاں بحق اور8 زخمی ہوئے ہیں۔





















