دریائے چناب میں طغیانی کے باعث چنیوٹ میں نشیبی بستیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہونا شروع ہوگیا ہے،سیلاب میں پھنسے افراد کے انخلاء کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہیں،علاقے میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
ہیڈ مرالہ سے چلنے والا 9 لاکھ کیوسک ک ریلا آئندہ چند گھنٹوں میں چنیوٹ سے گزرے گا،ہیڈ قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہاؤ 6 لاکھ کیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے،نشیبی بستیوں سے مکینوں کی محفوظ مقام پر منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب فیصل آباد ڈویژن میں فوج طلب کرکے 8 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردئیے گئے،انتظامیہ کی جانب سے مساجد میں اعلانات کیے جارہے ہیں، ڈپٹی کمشنر فیلڈ میں موجود
دریائے چناب میں خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے
خانکی بیراج پر پانی کی آمد و اخراج 10 لاکھ 1 ہزار 489 کیوسک ہو گئی،قادر آباد بیراج کے مقام پر پانی کی آمد و اخراج 8 لاکھ 30 ہزار کیوسک ریکارڈ کی جارہی ہے،اس کے علاوہ نالہ پلکھو اور نالہ ایک میں بھی شدید طغیانی کی کیفیت ہے،لویری والا،ٹاہلی والا،نوگراں،دولت آباد،ہری پور مکمل طور پر سیلاب کی لپیٹ میں آگئے۔
رانا بہرام، ٹھٹھی بلوچ، فقیرانوالی میں بھی سیلابی پانی داخل ہوگیا، انتظامیہ کی جانب سے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی،بیلہ کے دیہی علاقہ جات سے شہری نقل مکانی کر رہے ہیں،شہرکےپوش علاقوں سےبھی شہری گھریلوسامان سمیت محفوظ مقامات پرمنتقل ہوگئے۔
سیلاب سے سیکڑوں ایکڑز دھان اور سبزیوں کی فصلیں شدید متاثر ہیں،جانوروں کے چارہ جات جوار، باجرہ اور مکئی کی فصلیں تباہ ہوگئیں۔






















