ممکنہ گرفتاری سے بچنے کیلئے بشری بی بی کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا بغیر کسی ایف آئی آرکے ضمانت کی درخواست کیسےقابل سماعت ہے،بغیر تفصیل کسی مقدمےمیں کیسےضمانت دی جا سکتی ہے۔
بشریٰ بی بی پی ٹی آئی لیگل ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچیں جہاں انہوں نے زیرالتوا مقدمات کی تفصیلات فراہمی اورضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی تھی۔
بشری بی بی نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بائیو میٹرک تصدیق کروائی جس کے بعد عدالت سے روانہ ہو گئیں۔ بشریٰ بی بی نے وکیل سردار لطیف کھوسہ کے ذریعے درخواست دائر کی تھی۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی ضمانت کی درخواستوں پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی،بشری بی بی کے وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، البتہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت لایا گیا نہ ہی رپورٹ پیش کی جاسکی۔
جج نے بشری بی بی کی عبوری ضمانت میں اٹھائیس نومبر تک توسیع کرتے ہوئے۔