کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی شدید بارش نے شہر کو مفلوج کردیا اور بارش کے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود سڑکوں، گلیوں اور انڈرپاسوں میں پانی ہی پانی ہے۔
شارع فیصل، گلشن اقبال، کلفٹن، ڈیفنس، قیوم آباد، صدر، ایف بی ایریا، ملیر کینٹ، نیو کراچی، پی ای سی ایچ ایس، گلشن جمال، اورنگی اور پہلوان گوٹھ سمیت شہر کے بیشتر علاقوں میں تین سے چار فٹ پانی جمع ہوگیا جس سے بدترین ٹریفک جام رہا۔
بسیں، گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں بند ہوگئیں جبکہ دفاتر سے گھروں کو جانے والے شہری سڑکوں پر پھنس گئے۔
بارش کے نتیجے میں دیواریں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات میں تین بچوں سمیت سات افراد جاں بحق ہوگئے۔
جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشنز بری طرح متاثر ہوئے اور کئی پروازیں منسوخ اور متعدد کا رخ موڑ دیا گیا، جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور آج عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
لازمی پڑھیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کراچی میں کل عام تعطیل کا اعلان
بارش کے اعداد و شمار اور نقصانات
محکمہ موسمیات کے مطابق گلشن حدید میں سب سے زیادہ 170 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ایئرپورٹ اولڈ ایریا میں 138، کیماڑی میں 137، جناح ٹرمینل پر 135، یونیورسٹی روڈ پر 132 اور شارع فیصل پر 114 ملی میٹر بارش ہوئی۔
بارش کے باعث کے الیکٹرک کے 800 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس سے آدھے شہر کی بجلی معطل ہوگئی۔
موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی شدید متاثر ہوئیں۔
محکمہ موسمیات کی وارننگ
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ روز کی بارش "صرف ٹریلر" تھی اور اگلے دو روز میں مزید شدید بارشوں کی پیش گوئی ہے جو صورتحال کو مزید خراب کرسکتی ہے۔
لازمی پڑھیں۔ سندھ میں شدید بارش اور سیلاب کی وارننگ جاری
ڈپٹی ڈائریکٹر انجم نذیر نے سماء سے گفتگو میں کہا کہ یہ دن کراچی کے موسم کے حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔
اندرون سندھ میں بھی سیلاب کی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کا رابطہ
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی پیشکش کی۔
لازمی پڑھیں۔ وزیراعظم کی حکومت سندھ کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے معاونت کی پیشکش
انہوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو سندھ حکومت سے مسلسل رابطے کی ہدایت دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس بھی ہوا جس میں نکاسی آب کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
مراد علی شاہ نے شہریوں کو مزید بارش کے پیش نظر گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا۔
مقامی انتظامیہ کے دعوے
صوبائی وزیر شرجیل میمن نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں تمام نالے کھلے ہیں اور نکاسی کا عمل جاری ہے چند گھنٹوں میں صورتحال بہتر ہوجائے گی۔
لازمی پڑھیں۔ طوفانی بارشوں کے باعث پی آئی اے کا کراچی آپریشن شدید متاثر
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہر کے نالوں کی استعداد 40 ملی میٹر بارش تک ہے جبکہ بارش 100 ملی میٹر سے زائد ہوچکی ہے۔
انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور نکاسی آب کے عمل کا جائزہ لیا۔
رین ایمرجنسی سیل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس میں رین ایمرجنسی سیل قائم کیا اور شہریوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں کا پیدل دورہ کیا ایک پھنسی گاڑی کو دھکا لگایا اور میئر کراچی سے رابطہ کرکے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
سماء سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں تنقید نہیں ہوگی اور مرتضیٰ وہاب کو شہریوں کی مشکلات دور کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔
شہریوں کی شکایات
شہریوں نے انتظامیہ پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پہلے نالوں کی صفائی ہوتی تھی لیکن اب کوئی تیاری نہیں کی گئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ نہ صرف سڑکیں بلکہ گھر بھی پانی میں ڈوب گئے ہیں اور انتظامیہ کہیں نظر نہیں آرہی، کوئی پوچھنے والا تک نہیں آیا۔






















