خیبرپختونخوا ، گلگت بلتستان اورآزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں ، کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب نے تباہی مچادی ، تندو تیز ریلے سب کچھ بہا کر لے گئے، اب تک ملک بھر میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 344 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 148 سے زائد زخمی ہیں، صرف خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 328 افراد جاں بحق ہوئے۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق سیلاب اور بارش کے حالیہ واقعات میں خیبر پختونخوا میں 328 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 143 سے زائد زخمی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ شہر بونیر ہے جہاں اب تک 184 افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے ۔این ڈی ایم اے ، مسلح افواج اور فلاحی اداروں کی جانب سے کے پی کے کیلئے امدادی سامان روانہ کر دیا گیاہے ، امدادی سامان میں ایمبولینس ، جنریٹر، کمبل، خیمے ، ڈی واٹرنگ پمپس ، راشن اور خشک دودھ شامل ہے ۔
ترجمان این ڈی ایم اے کا کہناتھا کہ تمام متعلقہ سول اور عسکری اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں، این ڈی ایم اے کی ٹیم امدادی کاموں میں معاونت اور نگرانی کے لیے پشاور میں موجود ہے، شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں مزید اضافے کا امکان ہے ، بارشوں اور سیلاب کے دوران محتاط رہیں اور حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں۔ ادارے کی جانب سے سیاحوں کو اگلے پانچ سے چھ روز تک شمالی علاقہ جات کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیاہے ۔
بونیر میں چھ مقامات پرریسکیو آپریشن جاری ہے ، پیر بابا کے دس کلومیٹر کے علاقے میں جو پانی کے راستے میں آیا سب ملیا میٹ ہو گیا، سڑکیں ، گھر ، بازار اور فصلیں تباہ ہو گئیں ، باغ نسیم آباد گرلز پرائمری سکول کا بڑا حصہ تباہ ہو گیا ، قادر نگر میں 50 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادی گئی جہاں ہر دل شکستہ اور ہر آنکھ اشکبار دکھائی دی۔
9 اضلاع میں 31 اگست تک فلڈ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہےجبکہ صوبائی حکومت نے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے 3 ارب اور لواحقین کی مدد کیلئے 50 کروڑ روپے کی رقم جاری کر دی ہے ، وفاقی حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 20، 20 لاکھ روپے امداد کا اعلان کر دیاہے جبکہ وزیراعظم شہبازشریف متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کریں گے ۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کی صورتحال
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مختلف واقعات میں 151 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے سب سے زیادہ 144 اموات خیبرپختونخوا میں رپورٹ ہوئیں۔ خیبرپختونخوا میں جاں بحق ہونے والوں میں 124 مرد، 16 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں۔اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں سیلاب اور متعلقہ حادثات کے نتیجے میں 137 افراد زخمی ہوئے جن میں 107 مرد، 20 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی عرصے میں 50 مکانات کو نقصان پہنچا اور 110 مویشی ہلاک ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق 26 جون سے 16 اگست تک مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 645 افراد جاں بحق اور 905 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔خیبرپختونخوا سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ رہا جہاں 396 اموات رپورٹ ہوئیں جبکہ پنجاب میں 164، سندھ میں 28، بلوچستان میں 20، گلگت بلتستان میں 28، آزاد کشمیر میں 14 اور اسلام آباد میں 8 افراد جاں بحق ہوئے۔
این ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
گورنر کے پی کے
گورنر خیبرپختونخوا نے مانسہرہ کے فلیش فلڈ سے متاثرہ علاقے بٹل کا دورہ کیا اور نقصانات کا جائزہ لیا ۔ فیصل کریم کنڈی نے متاثرین سے ملاقات ، جانی و مالی نقصانات پرافسوس کا اظہار کیا ۔
گورنر نے کہا کہ متاثرین سیلاب کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، متاثرین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، بٹل اور ملحقہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیوں کو یقینی بنایا جائے، امدادی سامان فوری متاثرہ علاقے میں پہنچایا جائے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا علی امین گنڈا پور کا بونیر کا دورہ
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی علی امین گنڈا پور نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں راستے بحال کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔امدادی سرگرمیوں کے لئے ایوی ایشن سے اضافی ہیلی کاپٹر مانگے ہیں ۔جانی نقصانات کا ازالہ ممکن نہیں تاہم مالی نقصانات کا ازالہ کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کا فون آیا تھا، انہوں نے اظہار یکجہتی کیا ہے ، این ڈی ایم اے سے رابطے میں ہیں، ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں ہے، صوبائی حکومت کے اتنے وسائل ہیں کہ نقصانات کا سو فیصد ازالہ کریں گے، سو فیصد کبھی کسی نے نقصانات کا ازالہ نہیں کیا لیکن ہم ایسا کریں گے۔
پاک فوج ریسکیو آپریشن میں مصروف عمل
پاک فوج خیبرپختونخوا سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جار ی رکھے ہوئے ہے جبکہ پاک فوج نے باجوڑ اور دیر کو ملانے کیلئے نئے پل کی تعمیر کام شروع کر دیا ہے ، انجینئرز کور کے دستے ضروری سازو سامان سے لیس ہوکر باجوڑ روانہ ہو گئے ہیں، باجوڑ اور دیرکو ملانے والا انتہائی اہم پل حالیہ سیلاب میں بہہ گیا تھا، پاک فوج کی انجینئرز کور نئے پل کی تنصیب کا کام چند روز میں مکمل کر لے گی۔
آئی جی ایف سی کےپی نارتھ میجرجنرل راؤعمران بونیر کے متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں، آئی جی ایف سی نے بونیر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا ۔ فوجی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے راشن کی فراہمی اور متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے ، تمام متاثرہ افراد کو بحفاظت ریسکیو کرنے اور محفوظ مقامات پر منتقل کرنے تک آپریشن جاری رہے گا۔
بونیر میں سیلاب سے تباہی ، ریلیف آپریشن جاری ہے پاک فوج کے مزید دستے بونیر پہنچ گئے ہیں، پاک فوج کی انجینئر کور کے اسپیشل آلات کے ذریعے کیچڑمیں دبے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جائے گا ، پاک فوج کی ٹیمیں خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں فوج کے ہیلی کاپٹرز میں راشن اور دیگر سامان متاثرین تک پہنچایا جا رہا ہے، ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کام جاری ہے ۔
گلگت بلتستان
گلگت بلتستان میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں بھی جاری ہیں ، سیلاب سےمتاثرہ غذر میں پاک فوج اور جی بی اسکاؤٹس امداددی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں، ہیلی کاپٹر کے ذریعےامدادی سامان ، ادویات اور اشیائے ضروریہ متاثرین تک پہنچائی گئیں، پاک فوج اور گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے میڈیکل کیمپس میں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہیں، شدید زخمیوں کو فیلڈ اسپتال منتقل کر دیا گیا، افواج پاکستان مشکل کی گھڑی میں اپنی قوم کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔






















