عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں جمعہ کو تقریباً 2 فیصد بڑھ کر ایک ہفتے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، اس اضافے کی بڑی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں "سنگین نتائج” کی وارننگ اور آئندہ ماہ امریکہ کی جانب سے شرح سود میں کٹوتی کے امکان کو قرار دیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمعہ کو عالمی منڈی میں کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ فیوچرز کی قیمت 1.21 ڈالر (1.8 فیصد) بڑھ کر 66.84 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے 1.31 ڈالر (2.1 فیصد) اضافے سے 63.96 ڈالر فی بیرل میں طے پائے۔
منگل کو برینٹ کروڈ کی قیمت 5 جون کے بعد کی کم ترین سطح پر جبکہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمت 2 جون کے بعد کی کم ترین سطح پرآ گئی تھی۔
امریکی توانائی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن اور انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کے مطابق قیمتوں میں حالیہ بحالی کی ایک وجہ ذخائر اور سپلائی میں کمی بھی ہے۔
علاوہ ازیں، جولائی میں افراط زر میں معمولی اضافے کے بعد امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے ستمبر میں شرح سود میں کمی کے امکانات نے بھی خام تیل کی قیمتوں کو سہارا دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں 16 اگست سے پیٹرول کی قیمت میں معمولی اضافے اور ڈیزل کے نرخ میں بڑی کمی کا امکان ہے، پٹرولیم انڈسٹری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے ورکنگ مکمل کرلی۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم انڈسٹری نے ڈیزل 11 روپے 75 پیسے فی لیٹر سستا کرنی کی سفارش کی ہے، 16 اگست سے قیمت 285 روپے 83 پیسے سے کم ہوکر 274 روپے 8 پیسے فی لیٹر ہونے کا امکان ہے۔
پٹرول ایک روپیہ 30 پیسے مہنگا کر کے فی لیٹر قیمت 265 روپے 93 پیسے کرنے کی تجویز ہے جبکہ اس وقت پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 264.61 روپے ہے۔





















