سندھ حکومت نے کراچی میں سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (سیپرا) کے تحت سستی بجلی فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔ صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ بجلی کا نرخ کے الیکٹرک کی نسبت بہت کم ہوگا، بجلی خود بنائیں گے اور ایس ٹی ڈی سی کے تحت خود ترسیل کریں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے انتخابات کے دوران اعلان کیا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد شہریوں کو 200 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کریں گے تاہم وہ اپنا وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہی ہے، اب سندھ حکومت نے کراچی کے شہریوں کو نئی خوشخبری سنادی۔
سندھ حکومت نے اعلان کیا کہ کراچی میں صنعتی اور رہائشی یونٹس کو سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے ذریعے سستی بجلی فراہم کریں گے۔
صوبائی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کی صنعت اور رہائشیوں کو سیپرا کے تحت سستی بجلی فراہم کی جائے گی، بجلی کا نرخ کے الیکٹرک کی نسبت بہت کم ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بجلی خود بنائیں گے اور ایس ٹی ڈی سی کے تحت خود ترسیل کریں گے، بجلی کے نرخ بھی اب سندھ حکومت خود طے کرسکے گی، ایس ٹی ڈی سی کی ترسیل شدہ بجلی کا نیپرا کے نرخوں سے تعلق نہیں ہوگا۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ سیپرا میں لوگوں کو بھرتی کرلیا گیا ہے، رواں ماہ اگست میں ہی نوٹیفکیشن جاری ہوجائے گا، ہماری کوشش ہے کہ سیپرا کے تحت بجلی کی پہلی ترسیل کے-فور کے گرڈ کو فراہم کی جائے، ہم نے سندھ اسمبلی سے سیپرا کو آئینی طور پر منظور کروالیا ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے بورڈ میں سندھ کی نمائندگی نہیں ہے، وفاق کے 3 ڈائریکٹر ہیں، وفاق سے کہا ہے کہ ایک نمائندہ وفاق کا ہو باقی 2 سندھ سے ہونے چاہئیں۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت کا کے الیکٹرک کو سولر پارکس کے ذریعے سستی بجلی فراہم کرنے کا معاہدہ ہوا ہے، کے الیکٹرک سے کہا ہے کہ سولر سے جب بجلی بن رہی ہے تو مہنگے ایندھن والی بجلی نہ خریدیں۔





















