پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی عمومی تشریح سے متعلق ثالثی عدالت کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں بھارت کو مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے استعمال کے لیے چھوڑنے اور زیادہ پانی ذخیرہ نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ فیصلہ 8 اگست کو سنایا گیا اور آج ثالثی عدالت کی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا ہے جبکہ فیصلے میں مغربی دریاؤں پر بھارتی پن بجلی منصوبوں کے لیے مقررہ ڈیزائن معیار کی توثیق کی گئی۔
فیصلے میں واضح کیا گیا کہ ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس کی پیداوار معاہدے کے تقاضوں کے مطابق ہونی چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ پاکستان کے تاریخی مؤقف کی تائید ہے اور یہ دونوں فریقین پر لازم ہے۔
🔊PR NO.2️⃣3️⃣7️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣5️⃣
— Ministry of Foreign Affairs - Pakistan (@ForeignOfficePk) August 11, 2025
Pakistan Welcomes the Award Rendered by the Court of Arbitration on the Issues of General Interpretation of the Indus Waters Treaty (IWT).
🔗⬇️https://t.co/fzmDYpXbYj pic.twitter.com/fNkbnDwyrv
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے اور توقع ہے کہ بھارت فوری طور پر اس پر دوبارہ عمل شروع کرے گا اور فیصلے کو اس کی روح کے مطابق نافذ کرے گا۔






















