اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے اسپتالوں کا محاصرہ تیسرے روز بھی جاری ہے جبکہ بجلی کی بندش سے آئی سی او میں زیر علاج سینکڑوں زخمی اور دیگر مریض موت سے دوچار ہونے لگے۔
ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ایم ایس ایف کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتالوں سے زخمیوں کو ہنگامی بنیادوں پر نکالنا ہوگا اگر فوری ایکشن نہیں لیا گیا تو غزہ کے اسپتال مردہ خانوں میں تبدیل ہوں گے۔
عالمی ادارہ صحت کا الشفا اسپتال کے عملے سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے جبکہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اسپتال چھوڑنے والوں پر گولیاں چلائی جاتی ہیں۔
انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کے باعث شہداء اور زخمیوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور محکمہ صحت غزہ کا کہنا ہے کہ صحیح معلومات نہ ہونے پر یومیہ بریفنگ کا اہتمام نہ ہوسکا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 11 ہزار 78 ہوگئی ہے جن میں 4 ہزار 506 بچے اور 3 ہزار 27 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ 27 ہزار 490 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب بدترین صورتحال کے باوجود القسام بریگیڈ کے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں اور غزہ میں گھسنے والے صہیونی فوجیوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کرنشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان القسام بریگیڈ ابو عبیدہ کے مطابق اڑتالیس گھنٹوں میں دشمن پر ایک سو ساٹھ حملے ہوئے ہیں جن میں مزید پانچ اسرائیلی فوجی جہنم واصل ہوگئے ہیں جبکہ دو دن میں پچیس بکتربند گاڑیاں اور ٹینک راکٹ حملوں میں تباہ کردیے گئے ہیں۔