لاہورمیں رواں سال اسی ہزارسے زائد ٹریفک حادثات کے دوران تین سو پینتالیس افراد جاں بحق ہوگئے،ان میں سب سے زیادہ موٹرسائیکل سوارشامل ہیں۔
حکام نے 50 مقامات کو ہاٹ سپاٹ قرار دیکر حادثات کی دو بڑی وجوہات کا تعین کرلیا،حادثات کے حوالے سے ہاٹ سپاٹ قرار دیئے جانے والے سرفہرست پانچ علاقوں میں نشترکالونی ،کاہنہ، ملتان روڈ ، ہربنس پورہ اور ٹاؤن شپ شامل ہیں۔
کشادہ سڑکوں اور انڈرپاسز کے شہر میں پچاس مقامات کو ہاٹ سپاٹ قرار دیکر ٹریفک پولیس اس نتیجے پر پہنچی کہ ون وے کی خلاف ورزی اورروڈ انجنئیرنگ میں نقائص دو ایسی وجوہات ہیں جو حادثات میں مسلسل اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔
مستنصرفیروز چیف ٹریفک آفیسرکا کہنا ہےکہ ہاٹ سپاٹس پر نوے فیصد حادثات ون وے اور دیگر خلاف ورزیوں پر ہوئے ٹریفک پولیس حکام کے مطابق شہریوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
ستر لاکھ وہیکلز کا شہر لاہور میں ایک دن میں اوسطا 255 ٹریفک حادثات ہوئے
ساٹ ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر کا کہنا ہے کہ خونی سڑکوں پر ہر ایک منٹ پچیس سیکنڈ بعد ایک حادثہ ہورہا ہے۔
سیف سٹی اتھارٹی نے ای چالاننگ فعال ہوتے ہی ایک دن میں ٹریفک قوانین کی ایک لاکھ گیارہ ہزار خلاف ورزیوں کو مانیٹر کیا
ٹریفک پولیس کے مطابق حادثات کی شرح میں کمی لانے کے لیے ایل ڈی اے اور متعلقہ محکموں کوروڈ پراجیکٹس میں نقائص کی نشاندہی کردی گئی ہے،شہری حادثات سے بچنے کے لیے قوانین پر ہرصورت عمل کریں۔