امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا روس سےتیل خریدنےپربھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگایا، ابھی توصرف 8 گھنٹے ہوئے ہیں،آپ اس سے بہت زیادہ دیکھیں گے،مزید پابندیاں بھی لگائی جا سکتی ہیں۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر بھی محصولات لگانے کا عندیہ دیا ہے،کہا چین کی جانب سے روسی تیل کی درآمد پر انہیں تشویش ہےاور اس بنا پر چین پر اضافی تجارتی پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں، جبکہ روس پر کس نوعیت کا ٹیرف عائد کرنا ہے، اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

ٹرمپ نےتصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پیوٹن کے ساتھ آج بہت اچھی بات چیت ہوئی لیکن اسے بریک تھرو نہیں کہوں گا، یوکرین میں اب بھی اموات ہو رہی ہیں، یہ اچھا موقع ہے، روسی حکام سے بہت جلد ملاقات ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں؛ بھارت نے مزید ٹیرف عائد کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ " غیر ضروری" قرار دیدیا
ایران نےجوہری پروگرام شروع کیا تو پھرحملہ کریں گے،اس کے ساتھ امریکی صدر نے چپس اور سیمی کنڈیکٹرز پر 100فیصد ٹیرف لگانےکا اعلان کردیا،کہا ایک سال پہلے امریکا کو دیوالیہ قرار دیا جا رہا تھا۔ آج کئی کمپنیاں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہی ہیں،ٹیرف کے ذریعے اربوں ڈالرز آئیں گے ۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نئے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کیونکہ بھارت براہِ راست یا بالواسطہ طور پر روسی فیڈریشن کا تیل درآمد کرتا ہے۔
امریکہ نے بھارت کو ان ممالک میں شامل کیا ہےجو روس سے تیل خرید رہے ہیں اور اسی بنا پر 25 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ نیا ٹیرف آرڈر کی تاریخ سے 21 دن بعد لاگو ہوگا، بھارت سے درآمدی اشیاء پر 50 فیصد اضافی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
لازمی پڑھیں؛ سابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی نام لیے بغیر بھارت پر تنقید
نئے ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق یہ ٹیرف بھارت سے امریکہ لائی جانے والی تمام اشیاء پر لاگو ہوگا، سوائے ان کے جو کچھ خاص قوانین یا رعایتوں کے تحت آتی ہیں۔یہ نیا ٹیکس ان تمام موجودہ ٹیکسز اور ڈیوٹیوں کے علاوہ ہوگا جو پہلے سے لاگو ہیں۔





















