علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے احتجاج کیلئے 14 اگست کی نئی تاریخ دیدی ہے اور خیبرپختونخوا حکومت کو پیغام دیا ہے کہ صوبہ میں آپریشن بند ہونا چاہیئے جبکہ مسائل کو جرگوں کے ذریعے حل کیا جائے اور اگر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور آپریشن نہیں روک سکتے تو انہیں سوچنا چاہیئے کہ آگے کیا کرنا ہے۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے ہماری ایک بہن عظمی خان کی بانی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات ہوگئی ہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اپنے بچوں کے پاکستان آنے کے بارے میں پوچھا ، انہوں نے ظلم و زیادتی اور دباؤ کے باوجود لوگوں کے کل کے احتجاج پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ماضی میں اتنا ظلم نہیں ہوا جتنا آج ہو رہا ہے۔
ان کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ آج بھی میڈیا کا گلا بند کر دیا گیا ہے، آزادی کیلئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں اور آج ملک میں رول آف لاء مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے، 14 اگست کو سب لوگ باہر نکلیں۔
انہوں نے نے اپنی لیڈر شپ کو بھی پیغام دیا کہ جیلوں اور گرفتاریوں سے نہ ڈریں۔
بانی پی ٹی آئی نے واضح کہا ہے جو لوگ نا اہل ہوئے ان کی سیٹوں پر کسی کو کھڑا نہیں کرنا ہے، انہوں نے نا جائز طریقے سے لوگوں کو نا اہل کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی نے کہا کے پی میں اپنے لوگوں کے خلاف آپریشن پی ٹی آئی کے خلاف نفرت پیدا کرنے کیلئے کیا جارہا ہے ان مسائل کو جرگوں کے ذریعے حل کرنا چاہیئے۔






















