قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے قتل خطا کی دفعہ تین سو بیس کو ناقابل ضمانت قرار دینے کی ترمیم منظور کرلی، غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ کے نتیجے میں کسی انسان کی موت پر ڈرائیور کی ضمانت نہیں ہوگی ۔ انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024 بھی منظور ، پی ٹی آئی حمایت یافتہ کوئی رکن شریک نہ ہوا۔
راجہ خرم نواز کی زیرصدارت اجلاس میں شرمیلا فاروقی نے کریمنل لا ترمیمی بل دوہزار چوبیس پیش کیا۔ مؤ قف اختیارکیا کہ قتل خطا کے جرم میں دفعات کو ناقابل ضمانت بنایا جائے۔ گزشتہ سال اسلام آباد میں 128 لوگ حادثات میں مارے گئے۔ ایک خاتون نے ایک شخص کو مارا اور اب وہ بری ہوگئی ہیں۔ قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ حادثہ کوئی غریب یا امیر دیکھ کر نہیں ہوتا،خطا تو خدا بھی معاف کر دیتا ہے۔
وزارت قانون کی جانب سے تجویز کے بعد دفعہ 320 میں ترمیم منظور کرلی گئی ۔ غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ کرتے ہوئے ایکسیڈنٹ میں اگر کسی کی موت واقعہ ہوجاتی ہے تو ملزم کی ضمانت نہیں ہوسکے گی۔ قائمہ کمیٹی میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2024 بھی پیش ہوا ۔ کسی رکن نے بھی مخالفت نہیں کی اور بل منظور ہو گیا۔ سی آر پی سی ترمیمی بل دوہزار پچیس وزارت قانون کی استدعا پر آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا گیا۔






















