پنجاب حکومت نے یومِ استحصال کے موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے یکجہتی کیلئے 5 اگست کو صبح 10 بجے صوبہ بھر میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا کہ بھارت کے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کے خلاف پوری پاکستانی قوم متحد ہے۔
وفاقی وزارت امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران نے تمام صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اس دن کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے تقریبات کا اہتمام کریں۔
آئی جی پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کو عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کو صبح 10 بجے ملک بھر میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یومِ استحصال پر کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے ہر سطح پر تقریبات منعقد ہوں گی اور وزیراعظم کی ہدایت پر دنیا بھر کے پاکستانی مشنز کو سرگرم ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
انہوں نے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو تقریبات کے انعقاد کے احکامات جاری کرنے کی تصدیق کی اور زور دیا کہ اس دن سیاست سے بالا تر ہو کر قومی جذبے کے ساتھ کشمیریوں کی حمایت کی جائے۔
امیر مقام نے کہا کہ یومِ استحصال پر مایوسی پھیلانے کے بجائے قومی یکجہتی اور جذبے کا مظاہرہ کیا جائے گا تاکہ کشمیریوں کو یہ پیغام ملے کہ پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔






















