بابو سر ٹاپ حادثہ میں لاپتہ 5 سال کے عبدالہادی کی لاش مل گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے 5 سالہ عبدالہادی کی لاش دریا میں بہہ کر دورمقام پر پہنچ گئی تھی،عبدالہادی کی میت لینےکیلئے فیملی کے کچھ لوگ واپس چلاس پہنچے،فہد اسلام اور ڈاکٹر مشعل فاطمہ کی میتیں اسلام آباد سے لودھراں کی طرف روانہ کردی گئیں،ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔
بابو سرٹاپ سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے مزید 18 سیاحوں کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے،وزیراعلی نے دورہ چلاس بابوسر ویلی کا دورہ کیا اورکہا کہ لاپتہ سیاحوں تلاش جاری ہے،تین سے چار دن تک شاہراہِ بحال کریں گے
وادی استور اور تھور میں بھی خاتون سمیت تین افرادجان سے گئے، طوفانی بارشوں، لینڈسلائیڈنگ اور فلیش فلڈنگ نے سیاحتی مقامات کا نقشہ ہی بدل ڈالا، سڑکیں بہہ گئیں،پل ٹوٹ گئے،تھور اور اینگر کے
علاقوں میں دو مساجد اور متعدد زرعی زمینیں متاثر ہوئیں،دو بچے مسجد جاتے ہوئے ریلے میں بہہ گئے۔
وادی دیامر میں پچاس سے زیادہ گھر صفحہ ہستی سےمٹ گئے،شاہراہ قراقرم جگہ جگہ بند ہے،ہزاروں سیاح پھنس گئے،گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں،شاہراہ بابوسرسمیت کئی علاقوں کوآفت زدہ قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔






















