سی ڈی اے کی غیر ملکی شہری کو جائیداد کی منتقلی کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا، وفاقی حکومت کی غیر ملکی شہریوں کے پراپرٹی خریدنے سے متعلق وضاحت کے بعد چار رکنی ٹیم کا خلیجی ملک دورہ مؤخر کردیا گیا ہے ۔
سی ڈی اے کے مطابق غیر ملکی شہری کو پاکستان میں جائیداد خریدنے کے لیے وفاقی حکومت کی پیشگی اجازت لازمی ہے۔ 9 ستمبر 1984 کے نوٹیفکیشن کے تحت اجازت کے بغیر کوئی منتقلی ممکن نہیں۔ترجمان سی ڈی اے نوازش علی عاصم نے معاملہ پر وضاحت دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ابتدائی کارروائی وزارتِ داخلہ کے این او سی کی بنیاد پر کی گئی۔وزارتِ داخلہ کے این او سی کی بنیاد پر کیس پراسیس ہوا۔این او سی 20 فروری 2024 کو جاری کیا گیا، این او سی کے بعد سی ڈی اے نے ابتدائی پراسیسنگ مکمل کی۔
اطلاعات کے مطابق یہ فارم ہاؤس خلیجی ملک کے ایک سابق سفیر نے خریدا تھا، فروخت کنندہ اور خریدار دونوں ہی غیر ملکی شہری ہیں، اسی لیے پلاٹ کی منتقلی پاکستانی سفارتخانے میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔سی ڈی اے چیئرمین نے وفد کے بیرونِ ملک دورے کی منظوری دے دی تھی اور تین روزہ دورے کے تمام اخراجات میزبان ملک نے برداشت کرنا تھے۔ لیکن وفاقی حکومت سے وضاحت آنے پر یہ انتظام عارضی طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ معاملہ اب صرف وفاقی حکومت کی اجازت ملنے کے بعد ہی دوبارہ پراسیس ہوگا ۔






















