بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات کے روز تینوں بہنوں سمیت کسی پارٹی رہنما کو سابق وزیر اعظم سے ملاقات کی اجازت نہ ملی جبکہ سابق خاتون اول سے ان کی بھابھی کی ملاقات کروا دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو داہگل چیک پوسٹ جبکہ بانی کی تینوں بہنوں اور کزن قاسم زمان خان کو گورکھپور چیک پوسٹ پر روک لیا گیا۔
بیرسٹر گوہر داہگل ناکہ سے ہی واپس روانہ ہو گئے جبکہ بہنیں کزن سمیت فیکٹری ناکہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئیں لیکن ملاقات کی اجازت نہ ملی اور فیکٹری ناکہ پر ہی انتظار کرتی رہیں اور ملاقات کا مقررہ وقت ختم ہونے پر وہیں سے واپس روانہ ہو گئیں۔
لسٹ کے مطابق جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ بھی فیکٹری ناکہ پہنچے مگر انھیں بھی ملاقات کی اجازت نہ ملی، سینیٹر علی ظفر اڈیالہ جیل کے باہر تک آنے میں کامیاب ہوئے لیکن اجازت نہ ملنے پر واپس چلے گئے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل ظہیر عباس چوہدری کو ملاقات کی اجازت ملی جنھوں نے تقریباً دو گھنٹے تک بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں ملاقات کی۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے انکی بھابھی مہر النساء احمد کی ملاقات بھی کانفرنس روم میں کروائی گئی۔






















