پنجاب اسمبلی میں 26 اپوزیشن ارکان کی معطلی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور فریقین نے گالم گلوچ سے گریز، قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی تقاریر خاموشی سے سننے اور ایتھکس کمیٹی کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ معطل ارکان 21 جولائی کو ہونے والے سینیٹ ضمنی انتخاب میں ووٹ ڈال سکیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ارکان کی بحالی کا حتمی فیصلہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان وطن واپسی پر کریں گے، اور معاملہ اب ایتھکس کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر کی واپسی پر بحالی کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات میں دونوں فریقین کی تجاویز پر اتفاق ہوا کہ ایڈوائزری کمیٹی کو فعال کیا جائے گا اور ایوان کو ایتھکس کمیٹی اور رولز 223 کے تحت چلایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے لیکن گالم گلوچ ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ نہ تو ان سے معافی مانگی گئی اور نہ ہی انہوں نے معافی مانگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ارکان بحال نہ ہوئے تو اپوزیشن ایوان کے باہر اپنی اسمبلی لگائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور بحالی کے بغیر ایوان میں واپس نہیں آئے گی۔
یاد رہے کہ اسپیکر ملک احمد خان نے پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کرنے پر اپوزیشن کے 26 ارکان کو معطل کیا تھا۔
اسپیکر کی جانب سے معطل ارکان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا۔






















